1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہیونان

اسرائیلی اہداف پر حملوں کی منصوبہ بندی، 2 پاکستانی گرفتار

29 مارچ 2023

یونانی پولیس نے گزشتہ روز وسطی ایتھنز میں سامیت مخالف حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں ایرانی نژاد دو نوجوان پاکستانیوں کو گرفتار کیا ہے۔ اسرائیل نے تہران پر اس سازش کے پیچھے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔

Griechenland Athen | Jüdisches Restaurant das Ziel eines Angriffs werden sollte
تصویر: Thanassis Stavrakis/AP Photo/picture alliance

اسرائیل کے مطابق یہ دشمن ریاست ایران کی جانب سے 'بیرون ملک اسرائیلی اور یہودی اہداف کے خلاف دہشت گردی کو فروغ دینے کی ایک تازہ ترین کوشش ہے۔‘

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ملکی انٹیلی جنس ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا، ''یونان میں مشتبہ افراد سے متعلق تحقیقات کے بعد موساد نے اس نیٹ ورک کی انٹیلی جنس، اس کے آپریشنل طریقے اور ایران کے ساتھ تعلقات ڈھونڈے میں یونانی حکام کی مدد کی۔‘‘

تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ یونان میں موجود یہ ایرانی سیل ایک وسیع ایرانی نیٹ ورک کا حصہ تھا جو ایران ہی میں تھا، جہاں سے کئی ممالک کے خلاف دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی جاتی تھی۔

یونانی پولیس کے ترجمان کے مطابق کونسٹنٹینا ڈموگلیڈو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''اس سیل کا ماسٹر مائینڈ ایک پاکستانی ہے جو یورپ سے باہر رہتا ہے۔‘‘

تاہم ایک اور پولیس اہلکار نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر یہ بتایا کہ اس سیل کا ماسٹر مائنڈ ایران میں رہائش پذیر ہے۔

پولیس کی جانب سے بیان کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ پولیس اور نیشنل انٹیلی جنس سروس کی مشترکہ کارروائیوں کے نتیجے میں ایک غیر ملکی دہشت گرد نیٹ ورک جس نے یونانی سرزمین پر منتخب اہداف کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی، کو ختم کر دیا گیا ہے۔

اس جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ مشتبہ افراد کی جانب سے حملے کے اہداف کا انتخاب کر لیا گیا تھا اور اس بات کی منصوبہ بندی جاری تھی کہ اسے کیسے سرانجام دیا جائے۔

یونان میں یہودیوں کی آبادی تقریبا‌ﹰ پانچ ہزار کے آس پاس ہے۔ یونانی حکومت کے اسرائیل کے ساتھ بڑے دوستانہ تعلقات ہیں، جس میں کئی فوجی اور سیکیورٹی کے معاہدے شامل ہیں۔

سامیت دشمنی کے پس پردہ غیر واضح تصورات

13:09

This browser does not support the video element.

پولیس کی جانب سے دیے گئے بیان میں مزید یہ بتایا گیا کہ ایران سے تعلق رکھنے والے دونوں پاکستانی باشندوں کی عمریں 29 اور 27 سال ہیں۔ یہ دونوں افراد وسطی ایتھنز کے اس علاقے پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جہاں یہودی کثرت سے آتے تھے۔ ذرائع کے مطابق ان کا ہدف ایک ایسی عمارت تھی جس میں ایک یہودی عبادت گاہ اور انہی کا ایک ریستوران بھی تھا۔

ان دونوں افراد کے موبائل فونز سے اس عمارت پر حملے کی منصوبہ بندی سے متعلق گفتگو، ویڈیوز اور خاکے بھی ملے ہیں۔ اس ملک میں حالیہ برسوں میں دہشت گردی کا ایسا کوئی واقع پیش نہیں آیا۔یونانی پولیس کے مطابق مشتبہ افراد ملکی سلامتی اور اس کے 'بین الاقوامی تعلقات‘ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔گزشتہ روز یونانی وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ ملک میں انتخابات 21 مئی کو کرائے جائیں گے، چونکہ ملک میں ایک گزشتہ ماہ ایک ٹرین حادثے کے نتیجے میں ہلاک 57 افراد کی موت پر عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

یونانی وزیر اعظم کریاکوس مٹسوٹاکِس جن کی چار سالہ مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے، اس بد ترین حادثے کے بعد حفاظت کو بہتر بنانے اور معیشت کو مضبوط کرنے کے وعدے پر دوبارہ انتخاب کے خواہاں ہیں۔

ان کی حکومت نے یورپی یونین کی سرحدی ایجنسی فرنٹیکس کی مدد سے اپنی سرحدیں بند کر کے سکیورٹی بڑھانے اور غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

ر ب/ ع ت (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں