1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان میں سگریٹ نوشی پر پابندی

رپورٹ :عابد حسین ،ادارت:عدنان اسحاق2 جولائی 2009

یونان میں سگریٹ نوشی سے جڑی بیماریوں کے باعث ہر سال بیس ہزار افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ حکومتی حلقون کو خدشہ ہے کہ کہیں اس قانون کا مذاق نہ بن جائے۔

یونان میں سگریٹ نوشی سے ممانعت کا پوسٹرتصویر: dpa/DW

یورپی ملک یونان میں یکم جولائی سے سرکاری عمارتوں اور پبلک مقامات پر سگریٹ نوشی پر کُلی طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ پابندی کے زُمرے میں ہوٹل، ریستورانٹ، بار روم، بسیں، ٹیکسیاں اور ائر پورٹ کوشامل کیا گیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانوں کا سامنا ہو گا۔

یونان واحد یورپی ملک ہے جہاں سگریٹ نوشی کی شرح دیگر ممالک سے زیادہ ہے اور یہ چالیس فی صد سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔ کام کے مقامات پر دس میں سے چھ افراد سگریٹ نوشوں کے دھوئیں کو پینے پر مجبور ہیں۔ حکومتی حلقے خاصے پریشانی کا شکار ہیں کہ اتنی بڑی مقدار میں سگریٹ پینے کی عادت کے اس ملک میں کہیں اِس قانون کا مذاق ہی نہ بن جائے ۔ عام لوگوں میں خاص طور سے اور سارے یورپ میں عمومی طور پر یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کیا حکومتی حلقے سگریٹ نوشوں کو اِس قانون سے محدود کرنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔

یونان کے وزیر صحتتصویر: Botschaft Griechenland


گذشتہ روز اس قانون کے نافذ العمل وہونے کے بعد دارالحکومت ایتھنز میں دفاتر اور ہوٹلوں کی ٹیرسوں پر سگریٹ نوش کی بھیڑ جمع ہونا شروع ہو گئی ہے کیونکہ سگریٹ فروخت کرنے والی خودکار مشینیں تقریباً ہر مناسب فاصلے پر دستیاب ہیں۔ یونان میں نئے قانون کے نفاذ کے بعد اب اٹھارہ سال سے کم عمر کے نوجوانوں کو سگریٹ فروخت کرنے کی ممانعت کردی گئی ہے۔


اِس مناسبت سے سماجی رابطوں کی انٹر نیٹ سائٹ فیس بُک پر ایتھنز سمیت دوسرے یونانی مقامات سے افراد نے حکومتی فیصلے کے خلاف اپنی آراء روانہ کرنی شروع کردی ہیں۔ اب تک تین ہزار سے زائد افراد اپنی اپنی رائے دے چکے ہیں اور بقول سگریٹ نوشوں کے یہ بھی احتجاج کا ایک انداز ہے۔ ایک تبصرہ کرنے والے نے سگریٹ نوشوں کو حوصلہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ دوستوں گبھرانا نہیں، اِس قانون کی کسی کو پرواہ نہیں ہو گی کیونکہ یونان میں پولیس والے بھی سگریٹ کے عادی ہیں۔

یونانی دارالحکومت ایتھنز دھند کی چادر میں لپٹا ہوا: فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/dpa


دوسری جانب یونان کے وزیر صحت Dimitris Avramopoulos کو یقین ہے کہ کہ اِس بار سگریٹ نوشوں کو قانون کی پابندی کرنا پڑے گی کیونکہ خلاف ورزی پر بھاری جرمانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اِس مناسبت سے ٹیلی ویژن پر یونانی قوم سے تقریر کرتے ہوئے وزیر صحت کا کہنا تھا کہ آج یونانی قوم نے ایک نئے باب کی شروعات کردی ہے جو اِس ملک کے معاشرے میں تبدیلی کا آئنہ دار ہو گی۔


یونان میں سگریٹ نوشی پر پابندی کے اس قانون کی منظوری کے آخری وقتوں میں یہ اس میں ایک ترمیم کی گئی تھی اور وہ یہی تھی کہ جس دفتر یا مقام پر پچاس یا اِس سے زیادہ لوگ کام کرتے ہوں گے وہاں سگریٹ نوشوں کے لئے مخصوص علاقہ کا تعیّن کرنا لازمی ہوگا۔ جن بار روم یا ریستو رانٹس کا رقبہ ستر میٹر تک ہو گا اُن کو بھی سگریٹ نوشوں کے لئے علیحدہ حصے کی تخصیص کرنی ہو گی۔ سگریٹ نوشی کے قانون کی خلاف ورزی پر پانچ سو یورو کا جرمانہ عائد کیا جائے گا اور اگر پارٹیوں یا کاروباری میٹنگوں میں خلاف ورزی کی گئی تو جرمانہ ایک ہزار یورو تک ہو گا۔

یہ امر اہم ہے کہ یونان میں سگریٹ نوشی سے جڑی بیماریوں کے باعث ہر سال بیس ہزار افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں