یونان میں مظاہرے جاری ، تین افراد ہلاک
5 مئی 2010بدھ کو مظاہروں کے دوران کچھ نوجوان مظاہرین نے ایتھنز میں واقع ایک بینک پر دیسی ساخت کے ایک بم سے حملہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق بینک میں آگ لگ گئی اور اس دوران تین افراد ہلاک ہو گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو خواتین اور ایک مرد شامل ہے۔
مارفن گروپ آف بینک کی اس برانچ کو آگ لگنے کے باعث پانچ افراد زخمی بھی ہوئے۔ فائر فائیٹرز کے مطابق جب بینک پر حملہ کیا گیا تو اس وقت کوئی بیس افراد بینک کے اندر موجود تھے، جنہیں بعد ازاں محفوظ طریقے سے باہر نکال لیا گیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اس آگ نے دو دیگرسرکاری عمارتوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
دریں اثناء تقریباً پچاس مظاہرین نے پارلیمان کی بلڈنگ میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم سیکیورٹی گارڈز نے ان مظاہرین کو منشتر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے برسائے اور لاٹھی چارج کیا۔ دارالحکومت کے کئی دیگرعلاقوں سے بھی پر تشدد مظاہروں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
کوئی ایک لاکھ افراد حکومت کی طرف سے متعارف کروائے گئے نئے بچتی اقدامات کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔ دسمبر سن 2008ء کے بعد پہلی مرتبہ یونان وسیع پیمانے پر پرتشدد مظاہروں کی لپیٹ میں آیا ہوا ہے۔
یونان حکومت کی طرف سے شہری مراعات میں کٹوتی کے فیصلے کے بعد عوام سراپا احتجاج ہیں۔ ملک بھر میں جاری اس ہڑتال کے نتیجے میں اسکول، سرکاری دفاتر، ٹرانسپورٹ اور تمام سیاحتی مقامات آج بند رہیں گے۔
اس کے ساتھ ہی گزشتہ رات سے ہی تمام ملکی اورغیرملکی پروازیں بھی روک دی گئی ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت ایتھنز میں روز مرہ زندگی مفلوج ہو چکی ہے۔ پر تشدد مظاہروں کے پیش نظر ، یونان حکام نے پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔
یونانی حکومت ملکی بجٹ میں مالی خسارے کو پورا کرنے کے لئے یورو زون اورعالمی مالیاتی فنڈ سے خصوصی امدادی پیکیج حاصل کر رہی ہے۔ اس مشروط پیکیج کے تحت ایتھنز حکومت نے شہری مراعات میں کٹوتی کا اعلان کیا ہے جبکہ عوام اس ڈیل کے خلاف مسلسل شدید مظاہرے کر رہے ہیں۔
دوسری طرف جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے آج پارلیمان میں خطاب کرتے ہوئے یونان کے لئے مجوزہ مالی امدادی پیکیج کا دفاع کیا ہے ۔ جمعہ کو جرمن پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں اس امدادی پیکیج پررائے شماری کی جائے گی۔
اپنے خطاب میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا کہ یونان کی خستہ مالی صورتحال کی وجہ سے جرمنی اور یورپی یونین کا وجود خطرے میں آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس امدادی پیکیج کے لئے جرمنی تین سالوں کے دوران بائیس اعشاریہ چار بلین یوروادا کرے گا۔ اس مالی امدادی پیکیج کو جرمن کابینہ اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ پہلے ہی منظور کر چکے ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: امجد علی