یونان کے لیے بیل آؤٹ پیکج، یورو زون کے وزرائے خزانہ متفق
27 نومبر 2012
یوروزون کے وزرائے خزانہ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اعلیٰ اہلکاروں کی ایک طویل ملاقات کے بعد منگل کی صبح اس بات پر اتفاق رائے ہو گیا کہ ایتھنز کو بیل آؤٹ پیکج کی آئندہ قسط جاری کر دی جائے گی۔ یونان کو اپنے ہاں ریاستی قرضوں کے بحران پر قابو پانے کے لیے 2020ء تک کی نئی ڈیڈ لائن بھی دی گئی ہے۔ اس دوران یونانی بجٹ میں خسارے کو کم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات بھی تجویز کیے گئے ہیں۔
برسلز منعقدہ یہ اعلیٰ سطحی اجلاس قریب بارہ گھنٹے تک جاری رہا، جس کے اختتام پر یورپی مرکزی بینک کے سربراہ ماریو دراگی نے بتایا کہ آئندہ ماہ یونان کو بیل آؤٹ پیکج کی اگلی قسط جاری کر دی جائے گی۔ نئی ڈیل کے تحت ایتھنز حکومت کو ملکی اقتصادی حالت بہتر بنانے کے لیے متعدد اقساط میں 43.7 بلین یورو ادا کیے جائیں گے۔ دراگی نے کہا کہ اس ڈیل کے نتیجے میں یورپ اور بالخصوص یونان پر اعتماد میں اضافہ ہو گا۔
اسی دوران یونانی وزیر اعظم سماراس نے منگل کی صبح ملکی میڈیا کو بتایا کہ سب کچھ بہتر انداز میں طے پا گیا ہے۔ ’’تمام یونانی باشندوں نے اس فیصلے کے لیے سخت محنت کی ہے اور کل کا دن تمام یونانیوں کے لیے ایک نیا دن ہو گا۔‘‘
یونان کو اس امدادی پیکج کے حصول کے لیے سخت بچتی اقدامات بھی جاری رکھنا ہوں گے تاکہ ملکی بجٹ میں خسارے کو مزید کم کیا جا سکے۔ سماراس حکومت کے بچتی اقدامات کے خلاف یونانی عوام کے احتجاج کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔
اس ڈیل کے طے ہونے کے بعد یورپی مشترکہ کرنسی یورو استعمال کرنے والے بلاک یورو زون کے سربراہ ژاں کلود یُنکر نے برسلز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’یہ صرف رقوم کا ہی معاملہ نہیں ہے۔ یہ دراصل یونان اور مجموعی طور پر یورو زون کے ایک بہتر مستقبل کے لیے ایک وعدہ ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا، ’میں اعتراف کرتا ہوں کہ اس ڈیل پر متفق ہونا ایک مشکل مرحلہ تھا‘۔ اس ڈیل کی حتمی منظوری کے لیے یورو زون کی متعدد رکن ریاستوں میں قومی پارلیمانی اداروں کی طرف سے توثیق بھی لازمی ہو گی۔
اس اتفاق رائے کی خبر عام ہونے کے بعد منگل کی صبح ہی ایشیائی مالیاتی منڈیوں میں تیزی دیکھی گئی۔ شیئرز کی مارکیٹیں کھلتے ہی ٹوکیو میں حصص کی قیمتوں میں 0.38 فیصد، ہانگ کانگ میں 0.25 فیصد جبکہ سڈنی میں 0.68 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔
ab/mm (AFP)