1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان ، ’گولڈن ڈان‘ کی سرکاری فنڈنگ معطل

عاطف بلوچ23 اکتوبر 2013

یونان کی پارلیمان نے انتہائی دائیں بازو کی سیاسی پارٹی ’گولڈن ڈان‘ کی سرکاری فنڈنگ معطل کرنے کے حق میں ووٹ دے دیا ہے۔ اس نیو نازی پارٹی کے خلاف جرائم پیشہ تنظیم چلانے کے الزامات کے تحت تفتیشی عمل جاری ہے۔

تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایتھنز سے موصولہ رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ کو علی الصبح یونانی ایوان زیریں میں اس حوالے سے خصوصی ووٹنگ کی گئی، جس میں تین سو نشستوں والی پارلیمان میں 235 ارکان نے اس قانون کے حق میں ووٹ دیا۔ اس موقع پر گولڈن ڈان پارٹی کے ممبران نے پارلیمانی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ ایتھنز نے سال 2013ء کے دوران سیاسی پارٹیوں کی فنڈنگ کے لیے مجموعی طور پر گیارہ ملین یورو کی رقم مختص کی تھی، جس میں سے آٹھ لاکھ 73 ہزار یورو گولڈن ڈان پارٹی کو دیے جانا تھے۔

اس قانون کے تحت ایسی تمام پارٹیوں کی سرکاری فنڈنگ روک دینے کی تجویز دی گئی تھی، جن کے سربراہوں پر دہشت گردی یا جرائم پیشہ گروہ چلانے پر فرد جرم عائد کی گئی ہو۔ یہ قانون ایسی سیاسی جماعتوں پر بھی لاگو ہو گا، جن کی پارٹی کا ہر دسواں رکن پارلیمان ایسے کسی الزام میں ملوث پایا جائے گا۔

گولڈن ڈان‘ کے سربراہ نکولاس میکالولیاکیستصویر: picture-alliance/dpa

’گولڈن ڈان‘ امیگریشن اور بچت مخالف ایجنڈے کی وجہ سے ملک کی تیسری مقبول ترین سیاسی پارٹی ہونے کا اعزاز حاصل کر گئی تھی جبکہ یونان میں 2012ء میں منعقد کیے گئے انتخابات میں اس پارٹی نے مجموعی طور پر سات فیصد ووٹ حاصل کیے تھے اور یوں تین سو رکنی ملکی پارلیمان میں اس فاشسٹ پارٹی کے اٹھارہ ممبران کا انتخاب ممکن ہو گیا تھا۔ تاہم گزشتہ ماہ ایک اینٹی فاشسٹ سنگر پاوَلوس فیسس کے قتل کے بعد سے اس پارٹی کے خلاف حکومتی سطح پر کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا تھا، جس کے باعث اس کی مقبولیت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس پارٹی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس کے حامی فیسس کے قتل میں ملوث تھے۔

اس قتل کی تحقیقات کے دوران یونانی پولیس نے اس پارٹی پر الزام عائد کیا کہ وہ جرائم پیشہ تنظیم چلانے کی مرتکب ہو رہی ہے۔ اسی دوران ’گولڈن ڈان‘ کے سربراہ نکولاس میکالولیاکیس سمیت اس پارٹی کے متعدد ارکان کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ یونان میں 1967ء میں فوجی بغاوت کے بعد پہلی مرتبہ کسی منتخب سیاستدان کو حراست میں لیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا ہے کہ اگر گولڈن ڈان کے ارکان پارلیمان پر یہ الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو انہیں دس دس برس تک کی سزائے قید سنائی جا سکتی ہے اور اگر یہ بری کر دیے جاتے ہیں تو ان کی پارٹی کو سرکاری فنڈنگ بھی مہیا کر دی جائے گی۔ یہ امر اہم ہے کہ یہ پارٹی اپنے اوپر عائد الزامات کو سیاسی قرار دیتی ہے اور اس کا یہ کہنا بھی ہے کہ وہ نیو نازی خیالات کی ترجمانی نہیں کرتی ہے۔ اس پارٹی کے جن چھ ارکان پارلیمان پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے، وہ بھی الزامات کی صحت سے انکار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہیں اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ نیشنلسٹ عقائد کے ماننے والے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں