بھارت کے سو سے زائد سبکدوش اعلی افسران نے 'لو جہاد' کے متنازعہ قانون کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس نے ریاست یوپی کو تقسیم، تعصب اور نفرت کی سیاست کا مرکز بنا دیا ہے۔
اشتہار
بھارت میں سو سے زائد سبک دوش اعلیٰ افسران نے 'لو جہاد‘ سے متعلق متنازعہ آرڈینینس کو فوری طور پر واپس لینے کے لیے ریاست اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے نام ایک خط لکھا ہے۔ اس مکتوب میں کہا گيا ہے کہ ریاست کے وزیر اعلیٰ سمیت تمام سیاست دانوں کو اس بھارتی آئین کو دوبارہ پڑھنے کی ضرورت ہے جس کی حفاظت کا انہوں نے حلف لیا ہے۔ اس مکتوب میں لکھا گیا ہے،''غیر قانونی آرڈینینس کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔‘‘
اس خط پر ملک کے جن سابق سرکردہ 104 اعلیٰ افسران نے دستخط کیے ہیں، ان میں قومی سلامتی کے سابق مشیر شیو شنکر مینن، سابق سیکرٹری خارجہ نروپما راؤ، وزیر اعظم کے سابق مشیر ٹی کے نائر اور وجاہت حبیب اللہ جیسی سرکردہ شخصیات شامل ہیں۔
خط میں تحریر کیا گيا ہے کہ یہ کتنی، ''تکلیف دہ بات ہے کہ ریاست اترپردیش جو کبھی گنگا جمنی تہذیب کا گہوراہ ہوا کرتی تھی، اب نفرت، تقسیم اور تعصب کی سیاست کا مرکز بن چکی ہے، اور حکومتی ادارے فرقہ پرستی کے زہر سے آلودہ ہوچکے ہیں۔‘‘
اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نےگزشتہ ماہ ''لو جہاد‘‘ سے متعلق انسداد تبدیلی مذہب کے نام سے ایک متنازعہ قانون متعارف کیا تھا۔ اس نئے قانون کے نفاذ کے بعد سے اترپردیش میں بین المذاہب شادیوں کے خلاف کارروائیوں اور مسلم مردوں کو گرفتار کرنے کے واقعات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔
اس حوالے سے خط میں لکھا گیا ہے، ''آپ کی انتظامیہ کی جانب سے پورے اتر پردیش میں نوجوانوں کے خلاف ڈھائے جانے والے گھناؤنے مظالم کا ایک سلسلہ چل پڑا ہے۔ یہ سب بھارتی شہری ہیں جو ایک آزاد ملک کے آزاد شہری کی حیثیت سے محض اپنی زندگی گزارنے کے خواہاں ہیں۔‘‘
حال ہی میں یو پی کی پولیس نے اسی نئے قانون کے تحت ایک شادی شدہ مسلم لڑکے اور ہندو لڑکی کو گرفتار کیا تھا۔ لڑکی حاملہ تھی اور مبینہ طور پر پولیس کو اس بارے میں بتایا گيا تھا تاہم حکام نے ایک نہ سنی اور پوچھ گچھ کے لیے جیل میں ڈال دیا جس دوران حمل ضائع ہوگیا۔
اس خط میں اس واقعے سمیت سخت گیر ہندو تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف زیادتیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پولیس ان تمام معاملات میں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ''ناقابل معافی بات یہ ہے کہ جب وجلانٹیز (سخت گیر ہندو تنظیموں کے کارکنان) ایسے بےگناہ جوڑوں کو پکڑ کر ہراساں کرتے ہیں تو پولیس خاموش تماشائی بنی رہتی ہے۔‘‘
بھارت ہندو راشٹر بننے کی راہ پر ہے، اسدالدین اویسی
02:43
ملک کی ان سرکردہ شخصیات نے لکھا ہے، ''جو بھارتی قانون کی حکمرانی کے قائل ہیں ان کے غیض و غضب سے قطع نظر، یہ مظالم بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ انسدادِ تبدیلی مذہب کے آرڈیننس کو خاص طور پر بھارتی مسلمان مردوں اور ان خواتین کو نشانہ بنانے کے لیے ایک چھڑی کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے جو اپنی پسند سے آزادی کا استعمال کرنے کی ہمت رکھتے ہیں۔‘‘
انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں اور قانون کے بہت سے ماہرین تبدیلی مذہب سے متعلق اس نئے آرڈینینس کو سیاہ قانون سے تعبیر کرتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ قانون شہریوں کو اپنی پسند کی شادی کرنے، خود مختاری اور پرائیویسی کے حوالے سے بھارتی آئین کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ ملک کی ایک سینیئر وکیل جیئنا کوٹھاری کے مطابق، '''یہ قانون دراصل تحفظ کے نام پر عورتوں اور لڑکیوں کو قابو میں رکھنے کی ایک کوشش ہے۔''
بی جے پی کی حکومت والی دیگر ریاستوں مدھیہ پردیش، کرناٹک، ہریانہ اور آسام میں بھی اتر پردیش کی طرح ہی قانون نافذ کرنے کا اعلان کیا گيا ہے۔ تاہم ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ اس قانون میں آئینی طور پر کئی خامیاں ہیں اور عدالت میں اس کا ٹکنا مشکل ہے۔
حال ہی میں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے بھی اسی طرح کے ایک معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ اگر لڑکا اور لڑکی بالغ ہیں اور اپنی مرضی سے شادی کر رہے ہیں، تو یہ ان کا آئینی حق ہے۔
بھارت کے مشہور ہندو مسلم جوڑے
بھارت میں ’لوّ جہاد‘ کا الزام عموماً اُن مسلمان نوجوانوں کو دیا جاتا ہے، جو ہندو لڑکیوں پر ڈورے ڈالتے ہیں۔ دوسری جانب کئی مشہور شخصیات بھی ایسی ہیں، جنہوں نے دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والوں کو اپنا شریکِ حیات منتخب کیا۔
تصویر: dapd
شاہ رخ خان - گوری خان
بالی وُڈ کا بادشاہ کہلانے والے شاہ رخ خان نے ایک پنجابی ہندو خاندان میں پیدا ہونے والی گوری چھبر سے 1991ء میں شادی کی، جس کے بعد وہ گوری خان بن گئیں۔ دونوں کے تین بچے ہیں۔
تصویر: AP
رتیک روشن - سوزین خان
اداکار رتیک روشن اور سوزین خان نے 2000ء میں شادی کی لیکن 2014ء میں علیحدگی کا بھی فیصلہ کر لیا۔ سوزین خان اداکار سنجے خان کی بیٹی ہیں۔ اس تصویر میں رتیک روشن کو اداکارہ پُوجا ہیج کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Paranjpe
سلمان خان کا خاندان
سلمان خان تو غیر شادی شدہ ہیں لیکن ان کے خاندان میں مختلف مذاہب کے لوگوں کی شادیوں کی کئی مثالیں ہیں۔ اُن کی والدہ کا نام پہلے سُشیلا چرک تھا لیکن اُن کے والد سلیم خان کے ساتھ شادی کے بعد سلمیٰ خان بن گئیں۔ سلیم خان نے پارسی اداکارہ ہیلن سے بھی شادی کی۔ بھائیوں ارباز اور سہیل خان نے بھی ہندو لڑکیوں سے شادیاں کیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/STR
سیف علی خان - امرتا سنگھ - کرینہ کپور
اداکار سیف علی خان اور امرتا سنگھ کی شادی تقریباً 13 سال چلی۔ 2004ء میں اُن میں علیحدگی ہو گئی۔ اس کے بعد انہوں نے 2012ء میں کرینہ کپور سے شادی کی۔
تصویر: dapd
عمران ہاشمی - پروین ساہنی
بالی وُڈ میں بوسے کے ایک منظر کے لیے مشہور اداکار عمران ہاشمی نے 2006ء میں پروین ساہنی سے شادی کی۔ یہ تصویر ’ڈرٹی پکچر‘ کی پروموشن کے وقت کی ہے، جس میں عمران ہاشمی اداکارہ ودیا بالن کے ساتھ دکھائی دے رہے ہیں۔
تصویر: DW
ممتاز - میور مادھوانی
ماضی کی مشہور اداکاراؤں میں سے ایک ممتاز کا تعلق ایک مسلم خاندان سے ہے۔ 1974ء میں انہوں نے ایک ہندو کاروباری شخصیت میور مادھوانی سے شادی کر کے اپنا گھر بسایا۔
تصویر: I. Mukherjee/AFP/Getty Images
نرگس دت - سنیل دت
ماں باپ نے نرگس کا نام فاطمہ راشد رکھا تھا۔ فلم کے پردے پر تو ان کی جوڑی راج کپور کے ساتھ تھی لیکن اصل زندگی میں انہوں نے سنیل دت کو اپنا ہمسفر بنایا۔
یہ تصویر فلم ’مغل اعظم‘ کی ہے، جس میں اداکار دلیپ کمار کو مسلمان اداکارہ مدھو بالا کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ مدھوبالا سے شادی گلوکار اور اداکار کشور کمار نے کی۔ مدھوبالا کا نام پہلے ممتاز جہان دہلوی تھا اور انہیں ہندی سنیما کی سب سے خوبصورت اداکاراؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مغل اعظم میں انارکلی کے کردار کو لازوال بنا دیا۔
یہ ہیں ساٹھ اور ستر کی دہائیوں کی خوبرو اداکارہ شرمیلا ٹیگور، جنہوں نے اپنے جیون ساتھی کے طور پر بھارتی کرکٹ کے کپتان منصور علی خان پٹودی کو منتخب کیا۔ پٹودی 70 سال کی عمر میں 2011ء میں انتقال کر گئے۔
اپنی دلآویز مسکراہٹ اور شاندار اداکاری کے لیے مشہور وحیدہ رحمان نے 1974ء میں اداکار ششی ریکھی سے شادی کی، جو بطور اداکار كملجيت کے نام سے جانے جاتے تھے۔ طویل علالت کے بعد 2000ء میں ششی ریکھی کا انتقال ہو گیا۔
تصویر: STRDEL/AFP/GettyImages
استاد امجد علی خان - سبھا لكشمی
سرود کے سُروں سے جادو کرنے والے استاد امجد علی خان نے 1976ء میں کلاسیکی رقص کے لیے مشہور فنکارہ سبھا لکشمی سے شادی کی۔ ان کے دو بیٹے امان اور ایان بھی سرود بجاتے ہیں۔
تصویر: AFP/Getty Images
زرینہ وہاب - آدتیہ پنچولی
زرینہ وہاب 1980ء کے عشرے کی ایک مشہور اداکارہ ہیں۔ اُنہوں نے اداکار آدتیہ پنچولی کو اپنا شریک حیات بنایا۔ ان کے بیٹے سورج پنچولی نے فلم ’ہیرو‘ کے ساتھ بالی وُڈ میں قدم رکھا۔
تصویر: by/Bollywoodhungama
فرح خان - شریش كندر
ایک پارسی ماں اور ایک مسلمان باپ کی بیٹی فرح خان پہلے ایک کوریوگرافر ہوا کرتی تھیں اور بعد میں ایک فلم ڈائریکٹر کے روپ میں سامنے آئیں۔ اُنہوں نے 2004ء میں اپنی بطور ہدایتکارہ فلم ’میں ہوں ناں‘ کے ایڈیٹر شريش كندر سے شادی کی۔
تصویر: UNI
سنیل شیٹی - مانا شیٹی
اداکار سنیل شیٹی کی بیوی مانا شیٹی ایک مسلمان باپ اور ایک ہندو ماں کی اولاد ہیں۔ شادی سے پہلے ان کا نام منیشا قادری تھا۔ 1991ء میں دونوں نے ایک دوسرے کو اپنا شریک حیات چُن لیا۔
تصویر: UNI
منوج واجپائی- شبانہ رضا
’ستيا‘، ’شول‘، ’کون‘، ’ویر- زارا‘، ’علی گڑھ‘ اور ’سیاست‘ جیسی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکار منوج واجپائی نے 2006ء میں شبانہ رضا سے شادی کی۔ شادی کے بعد شبانہ نے اپنا نام نیہا رکھ لیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/STR
سچن پائلٹ - سارہ پائلٹ
کانگریس پارٹی کے نوجوان سیاستدان سچن پائلٹ کی بیوی کا نام سارہ پائلٹ ہے۔ سارہ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی بیٹی ہیں۔ دونوں کے دو بیٹے اران اور وہان ہیں۔
تصویر: UNI
عمر عبداللہ - پازیب ناتھ
بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے 1994ء میں پازیب ناتھ سے شادی کی لیکن 2011ء میں دونوں میں علیحدگی ہو گئی۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa
مختار عباس نقوی - حد نقوی
مختار عباس نقوی بھارتیہ جنتا پارٹی بی جے پی کے ایک رہنما اور پارٹی کا ایک اہم مسلم چہرہ ہیں۔ ان کی بیوی کا نام حد نقوی ہے، جن کا تعلق ایک ہندو خاندان سے رہا ہے۔
تصویر: DW
ظہیر خان - ساگریکا گھاٹگے
حال ہی میں بھارت کے مشہور کرکٹر ظہیر خان نے اداکارہ ساگریكا گھاٹگے کے ساتھ شادی کا اعلان کیا ہے۔ ساگریکا گھاٹگے ’چک دے‘، ’رش‘ اور ’جی بھر کے جی لے‘ جیسی کئی فلموں میں کام کر چکی ہیں۔