1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائنی بحران: جنگ کے خلاف برسلز میں مظاہرہ

خالد حمید فاروقی، برسلز
5 فروری 2022

یوکرائن کے معاملے پر روس اور نیٹو ممالک کے درمیان کشیدگی کے تناظر میں برسلز میں مظاہرہ کیا گیا۔

Belgien | Demonstration in Brüssel | Solidarität mit Ukraine
تصویر: Khalid Hameed Farooqi

یوکرائنی مسئلے پر نیٹو اور روس کے درمیان جنگ کے بادلوں اور موجود کشیدگی کے خلاف، جنگ مخالف اتّحاد(coalition) کی جانب سے، برسلز میں مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کا بنیادی نعرہ No War in Ukraine-No money for NATO's war تھا۔ مظاہرین نے بالخصوص نیٹو کے خلاف اور ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کی حمایت میں کتبے  اٹھا رکھے تھے ۔

نیٹو توسیع پسندانہ عزائم سے باز رہے، روس و چین

مغربی ممالک نے یوکرائنی بحران میں شدت پیدا کی ہے، ایردوآن کا الزام

مظاہرے کے شرکاء میں بلجیم  کے شہر گینٹ سے سفر کرکے آنے والے ورکرز پارٹی کے نوجوان کارکن جولین حانوٹے نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا کہ یوکرائن کے مسئلے پر متوقع جنگ امریکی، یورپین اور روسی سامراج کی سازش ہے۔ ''یہ جنگ عالمی سرمایہ داری نظام کے عوام دشمن معاشی مفادات کو بے نقاب کر رہی‘‘۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ در اصل یہ اسلحے کی فروخت کے لیے کی جانے والی جنگ ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کا طریقہ جنگ نہیں بات چیت ہےتصویر: Khalid Hameed Farooqi

اٹلی سے تعلق رکھنے والی کارلا کا نے، ڈی ڈبلیوسے بات کرتے ہوئے کہا کہ اربوں ڈالرز جنگ کی بجائے اسکولوں، ہسپتالوں اور ویکسینیشن کی تحقیق پر خرچ کرنے چاہیئں۔ انہوں نے باہمی مسائل بات چیت سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یاد رہے کہ روس نے اپنی ایک لاکھ فوج اور بھاری فوجی سازوسامان یوکرائن کی مشرقی سرحدکے گرد جمع کر رکھے ہیں۔ یوکرائن کے مشرقی سرحدی علاقوں میں روسی بولنے والوں کی آبادی اکثریت میں ہے اور وہاں یوکرائن کی مرکزی حکومت کے خلاف روسی پشت پناہی میں 2014 سے شورش جاری ہے ۔

ادھر امریکا اور برطانیہ نے مشرقی یورپ میں نیٹو افواج کو متحرک کرنا شروع کر دیا ہے اور اسٹونیا میں آرٹلری اور جدید جنگی طیارے پہنچا دئے ہیں تاکہ روس کے خلاف کسی ردعمل کے لیے تیار رہا جائے۔ اسی تناظر میں مظاہرین کو خدشہ ہے کہ یورپ میں ایک بڑی جنگ  کا آغاز ہو سکتا ہے۔

یوکرائنی خواتین بھی روس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار

02:16

This browser does not support the video element.

جنگ مخالف محاذکے اس احتجاجی مظاہرے میں بلجیم کے شہر اییپر تعلق رکھنے والے ایک شریک، جو دوسری جنگ عظیم میں بہت متاثر ہوئے تھے کاکہنا تھا کہ اُن کا مظاہرے میں شرکت کا مقصد یورپئین لیڈروں کو یہ باور کرانا ہے کہ جنگ تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہیں لاتی۔ مظاہرے میں بچوں سمیت شریک ایک خاندان کا کہنا تھا یورپ دو بڑی جنگوں کا خمیازہ بھگت چکاہے اور اب مزید کسی جنگ کی ضرورت نہیں ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں