یوکرائنی سرحد پر روسی فوج کا اجتماع، نیٹو اجلاس کا موضوع
30 نومبر 2021
مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ آج منگل کو یوکرائنی سرحد کے قریب روسی فوج کے اجتماع اور صدر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ممکنہ عزائم سے متعلق بات چیت کریں گے۔
اشتہار
مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے وزرائے خارجہ لِٹویا میں جمع ہو رہے ہیں۔ یہ اجلاس ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے، جب ایک طرف مشرقی یوکرائن میں روس نواز باغیوں کے زیرقبضہ علاقوں کی سرحد کے قریب روسی فوج جمع ہو رہی ہے اور دوسری جانب بیلاروس نے روس کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔ بیلاروس سے یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں داخلے کی کوشش کرنے والے سینکڑوں مہاجرین کا مدعا بھی نیٹو کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔ اپنے ایک حالیہ بیان میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ نے خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین کی مشرقی سرحدوں پر مہاجرین کا بحران ختم نہیں ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ لِٹوینیا کے دارالحکومت ریگا میں منعقدہ اس اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلِنکن خفیہ معلومات کے حوالے سے نیٹو اتحادیوں کو یورپ کی مشرقی سرحدوں اور یوکرائن سے متعلق بریفنگ دیں گے۔
نیٹو سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ نے پیرکے روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ یوکرائنی سرحد کے قریب روس کی بڑھتی ہوئی غیرمعمولی فوجی موجودگی کی وجہ اب تک واضح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرائنی سرحد کے قریب ہزاروں فوجی، بھاری فوجی ساز و سامان اور ہتھیار سمیت دیکھے جا رہے ہیں۔
رواں برس یہ دوسرا موقع ہے کہ روسی فوج اتنی بڑی تعداد میں یوکرائنی سرحد کے قریب جمع ہوئی ہے۔ رواں برس مئی میں بھی روس نے یوکرائنی سرحد پر قریب ایک لاکھ فوجی تعینات کیے تھے۔ مغربی حکام کے مطابق کریمیا کے علاقے پر روسی قبضے کے بعد اس سطح کی یہ سب سے بڑا روسی عسکری نقل و حمل ہے۔
نیٹو اتحادی بمقابلہ روس: طاقت کا توازن کس کے حق میں؟
نیٹو اتحادیوں اور روس کے مابین طاقت کا توازن کیا ہے؟ اس بارے میں ڈی ڈبلیو نے آئی آئی ایس ایس سمیت مختلف ذرائع سے اعداد و شمار جمع کیے ہیں۔ تفصیلات دیکھیے اس پکچر گیلری میں
تصویر: REUTERS
ایٹمی میزائل
روس کے پاس قریب اٹھارہ سو ایسے میزائل ہیں جو ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ نیٹو اتحادیوں کے پاس مجموعی طور پر ایسے 2330 میزائل ہیں جن میں سے دو ہزار امریکا کی ملکیت ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Lo Scalzo
فوجیوں کی تعداد
نیٹو اتحادیوں کے پاس مجموعی طور پر قریب پیتنس لاکھ فوجی ہیں جن میں سے ساڑھے سولہ لاکھ یورپی ممالک کی فوج میں، تین لاکھ بیاسی ہزار ترک اور قریب پونے چودہ لاکھ امریکی فوج کے اہلکار ہیں۔ اس کے مقابلے میں روسی فوج کی تعداد آٹھ لاکھ بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/PAP/T. Waszczuk
ٹینک
روسی ٹینکوں کی تعداد ساڑھے پندرہ ہزار ہے جب کہ نیٹو ممالک کے مجموعی ٹینکوں کی تعداد لگ بھگ بیس ہزار بنتی ہے۔ ان میں سے ڈھائی ہزار ترک اور چھ ہزار امریکی فوج کے ٹینک بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/F. Kästle
ملٹی راکٹ لانچر
روس کے پاس بیک وقت کئی راکٹ فائر کرنے والے راکٹ لانچروں کی تعداد اڑتیس سو ہے جب کہ نیٹو کے پاس ایسے ہتھیاروں کی تعداد 3150 ہے ان میں سے 811 ترکی کی ملکیت ہیں۔
تصویر: Reuters/Alexei Chernyshev
جنگی ہیلی کاپٹر
روسی جنگی ہیلی کاپٹروں کی تعداد 480 ہے جب کہ نیٹو اتحادیوں کے پاس تیرہ سو سے زائد جنگی ہیلی کاپٹر ہیں۔ ان میں سے قریب ایک ہزار امریکا کی ملکیت ہیں۔
تصویر: REUTERS
بمبار طیارے
نیٹو اتحادیوں کے بمبار طیاروں کی مجموعی تعداد چار ہزار سات سو کے قریب بنتی ہے۔ ان میں سے قریب اٹھائیس سو امریکا، سولہ سو نیٹو کے یورپی ارکان اور دو سو ترکی کے پاس ہیں۔ اس کے مقابلے میں روسی بمبار طیاروں کی تعداد چودہ سو ہے۔
تصویر: picture alliance/CPA Media
لڑاکا طیارے
روس کے لڑاکا طیاروں کی تعداد ساڑھے سات سو ہے جب کہ نیٹو کے اتحادیوں کے لڑاکا طیاروں کی مجموعی تعداد قریب چار ہزار بنتی ہے۔ ان میں سے تئیس سو امریکی اور ترکی کے دو سو لڑاکا طیارے بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot
طیارہ بردار بحری بیڑے
روس کے پاس صرف ایک طیارہ بردار بحری بیڑہ ہے اس کے مقابلے میں نیٹو اتحادیوں کے پاس ایسے ستائیس بحری بیڑے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/newscom/MC3 K.D. Gahlau
جنگی بحری جہاز
نیٹو ارکان کے جنگی بحری جہازوں کی مجموعی تعداد 372 ہے جن میں سے پچیس ترک، 71 امریکی، چار کینیڈین جب کہ 164 نیٹو کے یورپی ارکان کی ملکیت ہیں۔ دوسری جانب روس کے عسکری بحری جہازوں کی تعداد ایک سو کے لگ بھگ ہے۔
نیٹو اتحادیوں کی ملکیت آبدوزوں کی مجموعی تعداد ایک سو ساٹھ بنتی ہے جب کہ روس کے پاس ساٹھ آبدوزیں ہیں۔ نیٹو ارکان کی ملکیت آبدوزوں میں امریکا کی 70 اور ترکی کی 12 آبدوزیں ہیں جب کہ نیٹو کے یورپی ارکان کے پاس مجموعی طور پر بہتر آبدوزیں ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Bager
دفاعی بجٹ
روس اور نیٹو کے دفاعی بجٹ کا موازنہ بھی نہیں کیا جا سکتا۔ روس کا دفاعی بجٹ محض 66 بلین ڈالر ہے جب کہ امریکی دفاعی بجٹ 588 بلین ڈالر ہے۔ نیٹو اتحاد کے مجموعی دفاعی بجٹ کی کل مالیت 876 بلین ڈالر بنتی ہے۔
تصویر: picture alliance/chromorange
11 تصاویر1 | 11
دوسری جانب پیر کے روز بیلاروس نے روس کے ساتھ مل کر یوکرائنی سرحد کے قریب فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔ بیلاروس کا کہنا ہے کہ نیٹو اتحاد اس کی سرحد پر اپنی عسکری نقل و حرکت میں اضافہ کر رہا ہے۔ بیلاروس کے صدر الگزانڈر لوکاشینکو نے خبردار کیا ہے کہ جنگ کی صورت میں بیلاروس علیحدہ نہیں رہے گا۔ دوسری جانب مغربی ممالک بیلاروس پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ وہ دانستہ طور پر پولینڈ سمیت یورپی یونین کی دیگر ریاستوں کی سرحد پر مشرقِ وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے مہاجرین بھیج کر بحران پیدا کر رہا ہے۔ بیلاروس اس الزام کو رد کرتا ہے۔