1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائنی مہاجرین کی تعداد چار ملین تک پہنچ سکتی ہے

26 فروری 2022

روس کے یوکرائن پر حملے کے بعد ہزاروں افراد اپنا ملک چھوڑ کر ہمسایہ ممالک کا رخ کر چکے ہیں۔ اقوام متحدہ جلد ہی یوکرائنی مہاجرین کے لیے اقوام عالم سے ایک بلین ڈالر کے عطیات کی اپیل کرنے والا ہے۔

Polen | Ukrainische Flüchtlinge am Grenzübgang Korczowa
تصویر: Czarek Sokolowski/AP Photo/picture alliance

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یوکرائن پر روسی حملے کے بعد ہزارہا افراد اپنی جانیں بچانے کے لیے راہِ فرار اختیار کر چکے ہیں۔ عالمی ادارے نے واضح کیا ہے کہ جنگ کے طول پکڑ جانے کی صورت میں یوکرائنی مہاجرین کی تعداد چالیس لاکھ تک یا اس سے بھی زائد ہو سکتی ہے۔

یوکرائنی شہروں پر روسی کروز میزائلوں، توپوں سے مربوط حملے

اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کی نائب کمشنر کیلی کلیمنٹس کا کہنا ہے کہ اب تک ایک لاکھ بیس ہزار یوکرائنی شہری اپنا گھر بار چھوڑ کر مہاجرت اختیار کرتے ہوئے قریبی ممالک پہنچ چکے ہیں۔ امریکی نیوز ٹی وی چینل سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مقامی آبادیوں کا ان مہاجرین کے ساتھ سلوک مناسب اور قابلِ تعریف ہے۔

رومانیہ کی سرحد عبور کرنے کے منتظر یوکرائنی باشندےتصویر: Sandrinio Neagu/DW

ایک بلین ڈالر عطیات کی اپیل

اقوام متحدہ یوکرائنی مہاجرین کی فلاح و بہبود اور نگہداشت کے لیے جلد ہی ایک بلین ڈالر کی امداد اور عطیات کی اپیل جاری کرنے والا ہے۔ اس ادارے کے مطابق انسانی ہمدردی کے تحت حاصل ہونے والی امداد سے یوکرائنی مہاجرین کی اگلے تین ماہ تک کی ضروریات پوری کرنا آسان ہو جائے گا۔ اس امداد کا ذکر اقوام متحدہ کی ہیومینیٹیرین ایجنسی کے سربراہ مارٹن گریفتھ نے جمعہ پچیس فروری کو ایک نیوز کانفرنس میں کیا۔

پریس کانفرنس میں مارٹن گریفتھ نے واضح کیا کہ ان مہاجرین کی فوری نگہداشت کے لیے بیس ملین ڈالر مختص کر دیے گئے ہیں لیکن اگلے تین ماہ میں ایک بلین ڈالر کی اشد ضرورت ہو گی اور اس کے لیے جلد ہی اقوام عالم سے عطیات کی درخواست کی جائے گی۔

سخت ترین مغربی پابندیاں، روس کی آخری امید چین

روس کی یوکرائن پر فوج کشی سے قبل اقوام متحدہ کے ہیومینیٹیرین امداد کے ادارے نے مشرقی یوکرائنی علاقے میں جنگی حالات سے پریشان شہریوں کے لیے تین ملین ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مشرقی یوکرائنی کی ڈونیٹسک پیپلز رپبلک سے مہاجرت اختیار کرنے والے مقامی افراد روسی علاقے میں تصویر: Erik Romanenko/TASS /imago images

یہ امر اہم ہے کہ اس وقت یوکرائنی مہاجرین پولینڈ اور مالدووا کے ساتھ ساتھ رومانیہ، سلوواکیہ اور ہنگری کی جانب بھی مہاجرت اختیار کیے ہوئے ہیں۔

پولینڈ میں ایک لاکھ کے قریب یوکرائنی مہاجرین

روسی حملے کے بعد سے یوکرائن سے اپنی جانیں بچا کر پولینڈ میں داخل ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ کے قریب ہو گئی ہے۔ پولینڈ کے نائب وزیر داخلہ پاول زیفرناکر نے یہ تعداد ہفتہ چھبیس فروری کی صبح ایک پریس بریفنگ میں بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ یوکرائن سے موٹر گاڑیوں میں سوار افراد کے علاوہ پیدل یوکرائنی شہری بھی ضروری سامان کے ساتھ پولینڈ میں داخل ہو رہے ہیں۔ پولینڈ میں پہلے ہی ایک ملین سے زائد یوکرائنی نسل کے باشندے آباد ہیں۔

کییف کی سڑکوں پر بھی لڑائی شروع، روسی فوج کا مولیٹوپول پر قبضے کا دعویٰ

پولستانی حکام کے مطابق یوکرائنی مہاجرین میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے لیکن ان میں بزرگ شہری بھی شامل ہیں۔ فوج میں ملازمت اختیار کرنے کی عمر کے حامل یوکرائنی مردوں کے ملک چھوڑنے پر صدر وولودیمیر زیلنسکی نے پابندی عائد کر دی ہے اور انہیں ملک کا دفاع کرنے کی تلقین کی ہے۔

رومانیہ کے سرحدی علاقے میں یوکرائنی مہاجرین کے لیے رضاکاروں کی جانب سے فراہم کی گئی خوراکتصویر: Andreea Alexandru/AP/picture alliance

پولینڈ کے سرحدی گاؤں پرزیمیسل پہنچنے والی ایک مہاجر خاتون نے گلو گیر لہجے میں بتایا کہ یوکرائنی حکام ریل گاڑیوں اور بسوں سے نوجوان مردوں کو کھینچ کھینچ کر باہر نکال رہے ہیں۔ ایک اور خاتون کے مطابق اپنے اپنے خاندانوں کو لے کر جانے والے مردوں کو بھی ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

ع ح / م م (روئٹرز، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں