1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرینی جنگی سے متعلق منصوبے کی امریکی خفیہ دستاویزات لیک

7 اپریل 2023

ان خفیہ دستاویزات میں یوکرین کو روس کے خلاف جارحانہ مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرنے سے متعلق امریکہ اور نیٹو کے منصوبوں کی تفصیلات درج ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کے مطابق یہ خفیہ دستاویزات سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شائع ہوگئی ہیں۔

Unternehmensbild Diehl Defence | Thema - Ukraine erhält Luftverteidigungssystem Iris-T aus Deutschland
تصویر: Diehl Defence/abaca/picture alliance

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے سکیورٹی معاملات میں مبینہ خامیوں کے تعین کے لیے تحقیقات کررہا ہے۔

ڈپٹی پریس سیکرٹری سابرینا سنگھ نے کہا، ''ہم سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ان رپورٹوں سے آگاہ ہیں اور محکمہ اس معاملے کا جائزہ لے رہا ہے۔‘‘

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ دستاویزات سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ٹوئٹر اور ٹیلی گرام پر افشا کر دی گئی ہیں۔ ان میں مبینہ طورپر ایسے چارٹس اور تفصیلات شامل ہیں، جن میں ہتھیاروں کی ترسیل، بٹالینز کی تعداد اور دیگر حساس معلومات موجود ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تفصیلات موسم بہار کے دوران روسی فوج کے خلاف یوکرین کے عسکری حملوں سے متعلق ہیں۔ یہ دستاویزات تقریباً پانچ ہفتے پرانی ہیں اور ان میں سے تازہ ترین دستاویز میں یکم مارچ کا حوالہ موجود ہے۔

یوکرینی جنگ سے امریکی ہتھیاروں کی برآمد میں اضافہ

اخبار کے مطابق ایک دستاویز میں یوکرین کی 12 جنگی بریگیڈز کا تربیتی پروگرام تک موجود ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے نو کی تربیت امریکہ اور نیٹو کی فورسز نے کی۔ اسی دستاویز میں 250 ٹینکوں اور 350 سے زائد میکینائزڈ گاڑیوں کی ضرورت کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

ایک دستاویز میں یوکرین کی 12 جنگی بریگیڈز کا تربیتی پروگرام تک موجود ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے نو کی تربیت امریکہ اور نیٹو کی فورسز نے کیتصویر: Peter van den Berg/Avalon/Photoshot/picture alliance

’ٹاپ سیکرٹ دستاویز‘

یہ دستاویزات، جن میں سے کم از کم ایک پر 'ٹاپ سیکرٹ‘ کے الفاظ پڑھے جا سکتے ہیں، روس کے حامی سوشل میڈیا چینلوں پر جاری کی گئی ہیں۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان دستاویزات میں یوکرینی فوجی کنٹرول کے تحت گولہ بارود پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔ ان میں امریکی ساختہ آرٹلری راکٹ سسٹم یا ایچ آئی ایم اے آر ایس پر آنے والے اخراجات بھی شامل ہیں۔ یہ امریکی آرٹلری راکٹ سسٹم یوکرینی میں روسی فوج کے خلاف انتہائی مؤثر ثابت ہوا ہے۔

روسی یوکرینی جنگ کا ایک سال: قیام امن کب تک اور کیسے ممکن؟

رپورٹ میں ایسے فوجی تجزیہ کاروں کے تجزیے بھی شامل ہیں، جنہوں نے متنبہ کیا ہے کہ بعض دستاویزات کو روس گمراہ کن اطلاعات پھیلانے کی اپنی مہم میں استعمال کرنے کی خاطر ممکنہ طور پر تبدیل بھی کرسکتا ہے۔

ایک دستاویز میں تو یوکرینی فوج کو ہونے والے بہت زیادہ جانی نقصان اور میدان جنگ میں روس کو پہنچنے والے کم نقصانات کا بھی ذکر ہے۔

ج ا / م م (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں