1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

یوکرینی خطوں کا انضمام: روس کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

13 اکتوبر 2022

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 143 ارکان نے یوکرینی علاقوں کو روس میں ضم کرنے خلاف مذمتی قرارداد کے حق میں ووٹ کیا۔ ماسکو کی مذمت کرنے والی پہلی تمام قراردادوں کے مقابلے میں اس قرارداد کو سب سے زیادہ حمایت حاصل ہوئی۔

UN - Mehrheit verurteilt Annexionen Moskaus
تصویر: David Delgado/REUTERS

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 12 اکتوبر بدھ کے روز ماسکو کے اس اعلان کی مذمت کی کہ اس نے یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ضم کر لیا ہے۔ اس قرارداد کے حق میں جنرل اسمبلی کے 143 ارکان نے ووٹ کیا جبکہ مخالفت میں صرف پانچ ہی ووٹ پڑے۔ 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

ماسکو کی مذمت کرنے والی نتیجہ خیز قرارداد

یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے جنرل اسمبلی میں اب تک جو چار قراردادیں پیش ہوئیں ہیں، ان میں سے یہ سب سے حتمی اور نتیجہ خیز ثابت ہوئی۔

روس نے اس کے لیے خفیہ ووٹنگ کے طور پر بیلٹ کا مطالبہ کیا تھا، تاہم اس کی یہ کوشش ناکام ہو گئی تھی۔ ماسکو کا استدلال یہ تھا کہ مغربی ممالک نے لابنگ کے ذریعے ایسی صورت حال پیدا کی ہے کہ اس میں، ''اگر کھل کر عوامی سطح پر اپنے موقف کا اظہار کیا جائے تو یہ بہت مشکل ہو سکتا ہے۔''

یوکرینی علاقوں کاغیر قانونی الحاق، روس کوعالمی مذمت کا سامنا

لیکن اقوام متحدہ میں سب سے موثر سلامتی کونسل کے ذریعے روس کی مذمت نہیں ہو سکی جہاں ایسا کرنا تقریبا ناممکن ہے، کیونکہ روس اس ادارے کی پانچ ویٹو طاقتوں میں سے ایک ہے۔

 

اس ووٹنگ سے قبل امریکی سفارتی کاروں کی کوشش کا محور بھارت اور جنوبی افریقہ تھے تاکہ انہیں قرارداد کے حق میں ووٹ کے لیے قائل کیا جا سکے، تاہم ایسا نہ ہو سکا۔ ان دونوں ممالک نے چین اور پاکستان کی طرح ہی ووٹ سے پرہیز کیا۔

اریٹیریا نے بھی، جس نے اس سے قبل جنرل اسمبلی کے ووٹوں میں روس کی حمایت کی تھی، اس بار ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ بنگلہ دیش، عراق اور سینیگال نے مارچ میں اسی طرح کے ووٹنگ سے گریز کیا تھا، تاہم بدھ کی ووٹنگ میں ان ممالک نے ماسکو کی مذمت کے لیے ووٹ کیا۔

سروس نے تمبر کے اواخر میں یوکرین کے جنوب میں زاپوریژیا اور خیرسون اور مشرق میں ڈونیٹسک اور لوہانسک کے روس میں ضم ہونے کا اعلان کیا تھاتصویر: AP/picture alliance

قرارداد میں کیا کہاگیا ہے؟

اس قرارداد میں ''یوکرین کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر روسی فیڈریشن کی طرف سے کیے گئے نام نہاد ریفرنڈم '' اور اس کے نتیجے میں چاروں خطوں کے روس کے ساتھ ''غیر قانونی الحاق کی کوشش'' کی مذمت کی گئی ہے۔

مزید چار یوکرینی علاقوں کا روس میں باقاعدہ انضمام کل جمعے کو

قرارداد میں اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے، کہ وہ یوکرین کی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی کو تسلیم نہ کریں۔ اس میں روس سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ''فوری طور پر اورغیر مشروط اپنا فیصلہ واپس لے۔''

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے ممالک پر زور دیا کہ وہ الحاق کی مذمت کریں تاکہ یہ پیغام دیا جائے کہ دنیا، ''کسی پڑوسی کی زمین پر طاقت کے ذریعے قبضہ برداشت نہیں کرے گی۔''

روسی فوج، اصل سے کہیں زیادہ بڑی سمجھی جانے والی طاقت

ان کا کہنا تھا، ''آج یہ روس یوکرین پر حملہ کر رہا ہے۔ لیکن کل یہ کوئی اور ملک ہو سکتا ہے جس کی سرزمین کی خلاف ورزی کی گئی ہو۔ یہ آپ ہو سکتے ہیں۔ اگلی باری آپ کی ہو سکتی ہے۔ پھر آپ اس ایوان سے کیا توقع کریں گے؟''

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ستمبر کے اواخر میں یوکرین کے جنوب میں زاپوریژیا اور خیرسون اور مشرق میں ڈونیٹسک اور لوہانسک کے روس میں ضم ہونے کا اعلان کیا تھا۔ کییف اور اس کے اتحادیوں نے اسے ایک شرمناک ریفرنڈم قرار دیا تھا۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

یوکرینی فوج کی جوابی کارروائی روسی فورسز پریشان

02:56

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں