1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

یوکرینی دارالحکومت پر روس کے بڑے میزائل حملے

11 دسمبر 2023

روس نے پیر گیارہ دسمبر کی صبح یوکرینی دارالحکومت کییف کی جانب آٹھ بیلسٹک میزائل داغے، تاہم ان آٹھ کے آٹھ کو ہی فضا میں تباہ کر دیا گیا۔

Ukraine | Charkiw - Zerstörung durch russischen Luftangriff
تصویر: AFP via Getty Images

یوکرینی فضائیہ کے مطابق ان حملوں میں تاہم زمین پر گرنے والے ملبے کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔ بتایا گیا ہےکہ صبح چار بجے کے قریب دارالحکومت کییف میں شدید دھماکے سنے گئے جب کہ ساتھ ہی شہری دفاع کے حوالے سے سائرن بھی گونجے۔ یہ بات اہم ہے کہ کییف میں رات کے وقت کرفیو نافذ ہوتا ہے۔

روسی صدر پوٹن کا متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کا دورہ

جرمن بجٹ بحران: یوکرین کی مدد متاثر نہیں ہو گی، وزیر خارجہ

یوکرینی وزیر داخلہ ایہور کلیمینکو کے مطابق فضا میں تباہ کیے گئے روسی میزائلوں کا ملبہ کییف کے مشرقی ضلع میں گرا۔ دو ہفتے قبل کییف کو روس کی جانب سے ایک بڑے ڈرون حملے کے ذریعے بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ یوکرینی حکام نے اس حملے کو جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے شدید اور بڑا ڈرون حملہ قرار دیا تھا۔

یوکرین یورپی یونین کی رکنیت کا خواہاں ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Seco

یوکرین کا یورپی یونین کی رکنیت پر اصرار

یوکرینی وزیر خارجہ دمیترو کولیبا نے کہا ہے کہ اگر یوکرین کے لیے یورپی یونین کی رکنیت کے حوالے سے مثبت اشارہ سامنے نہیں آتا، تو یہ یوکرین اور یورپی یونین دونوں کے لیے تباہ کن صورت حال ہو گی۔ رواں ہفتے یورپی کونسل یوکرین کے لیے یورپی یونین کی رکنیت کے حوالے سے بحث کرے گی۔

کولیبا نے کہا کہ وہ ایسی کسی صورت حال کے نتیجے میں تباہ کن حالات پر بات بھی کرنا نہیں چاہتے۔ یوکرین ایک طویل عرصے سے یورپی یونین کی رکنیت کے لیے کوشاں ہے۔

اسی تناظر میں یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی ارجنٹائن میں ہنگری کے وزیر اعظم وکٹور اوربان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اوربان کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا حامی سمجھا جاتا ہے۔ اوربان یوکرین کے لیے مزید یورپی عسکری امداد کے بھی ناقد ہیں۔

زیلنسکی نے ارجنٹائن میں وکٹور اوربان سے ملاقات کیتصویر: Fernando Gens/dpa/picture alliance

زیلنسکی کا دورہ جنوبی امریکہ

یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے زیلنسکی پہلی بار جنوبی امریکہ کا دور کر رہے ہیں۔ اس دورے کے دوران میں وہ یوروگوائے، پیراگوائے اور ایکواڈور کے صدور سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ اس دورے کا مقصد یوکرینی تنازعے میں جنوبی امریکی ممالک کی حمایت حاصل کرنا ہے۔

جنوبی امریکہ کے بعد زیلنسکی واشنگٹن پہنچیں گے، جہاں وہ امریکی صدر جو بائیڈن سے ملیں گے۔ یہ بات اہم ہے کہ امریکی کانگریس میں ریپبلکن قانون سازوں کی جانب سے یوکرین کے لیے امریکی مدد پر تنقید کے بعد یوکرین میں کئی طرح کے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔

صدر جو بائیڈن نے یوکرین اور اسرائیل کے لیے ایک سو دس ارب ڈالر کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا تھا، تاہم اس درخواست پر کانگریس میں بحث ابھی جاری ہے۔

ع ت / م م (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں