1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

یوکرینی دارالحکومت پر ڈرونز کے ذریعے روسی حملہ

30 دسمبر 2022

جمعے کی علی الصبح یوکرینی دارالحکومت کییف سمیت متعدد مقامات پر روسی میزائل گرے۔ بتایا گیا ہے کہ ان حملوں کا ہدف ایک مرتبہ پھر یوکرین کا حساس شہری ڈھانچا تھا۔

Belarus | Überreste einer S-300 Flukabwehr Rakete der Ukraine
تصویر: Belarusian Silovik Telegram/dpa/picture alliance

جمعے کو یوکرینی دارالحکومت پر ڈرونز کی مدد سے حملے کیے گئے۔ یوکرینی حکام کے مطابق روسی فورسز نے رات دو بجے کے بعد سولہ کامی کاز ڈرونز کییف کی جانب روانہ کیے، تاہم یہ تمام ڈرونز مار گرائے گئے۔ یہ بات اہم ہے کہ روس اس جنگ میں ایرانی ساختہ بمبار ڈرون استعمال کر رہا ہے۔ یہ خودکش ڈرونز دھماکا خیز مواد کے ساتھ ہدف سے ٹکرائے جاتے ہیں۔

روس عالمی امن تباہ کر رہا ہے، امریکہ

روس یوکرین میں فوجی شکست کی طرف بڑھتا ہوا، جرمن نائب چانسلر

یوکرینی حکام اسی تناظر میں ایران کے خلاف اقدامات تک کا مطالبہ کر چکے ہیں۔یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کے ایک اعلیٰ مشیر نے چند روز قبل عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایرانی ڈرون ساز فیکٹریاں بند کرائے۔

میزائلوں کی بوچھاڑ

جمعرات کو روس کی جانب سے فروری میں یوکرین پر حملے کے آغاز سے اب تک کا بدترین میزائل حملہ کیا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز کئی درجن میزائل یوکرین بھر میں گرے۔

ان تازہ حملوں کے بعد یوکرین بھر میں کئی مقامات پر بجلی کی فراہمی معطلہو گئی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق دارالحکومت کییف اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں صورتحال خاصی مشکل ہو چکی ہے۔ یوکرینی صدر زیلنسکی کے مطابق ان میزائل حملوں کے ساتھ روس خود کو ایک بند گلی میں دھکیل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح ماسکو کے پاس میزائل مزید کم ہوتے جائیں گے۔

نیٹو ممالک یوکرین کی مدد کریں، اسٹولٹن برگ

دوسری جانب مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ نے جرمنی سمیت  نیٹو کے رکن ممالک سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ناروے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ بات متضاد لگ سکتی ہے لیکن یوکرین کے لیے فوجی تعاون امن قائم کرنے کا تیز ترین راستہ ہے۔

یوکرین کا جرمنی سے مزید اسلحے کا مطالبہ

02:11

This browser does not support the video element.

ان کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو یقین ہونا چاہیے کہ وہ یوکرین پر کنٹرول حاصل نہیں کر پائیں گے اوراس کے بعد مذاکرات کیے جانے چاہئیں، جن میں ایک آزاد اور جمہوری یوکرین کی ضمانت دی جائے۔

ع ت، ر ب (روئٹرز، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں