1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

یوکرینی پارلیمان میں روسی آرتھوڈوکس چرچ پر پابندی کی منظوری

20 اگست 2024

یوکرین کے قانون سازوں نے بھاری اکثریت کے ساتھ روس سے منسلک آرتھوڈوکس چرچ پر پابندی کے حق میں قانون منظور کر لیا ہے۔ آرتھوڈوکس گرجا گھروں کو روس سے تمام تر تعلقات منقطع کرنے کے لیے نو ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

یوکرین کے قانون سازوں نے بھاری اکثریت کے ساتھ روس سے منسلک آرتھوڈوکس چرچ پر پابندی کے حق میں قانون منظور کر لیا ہے
یوکرین کے قانون سازوں نے بھاری اکثریت کے ساتھ روس سے منسلک آرتھوڈوکس چرچ پر پابندی کے حق میں قانون منظور کر لیا ہےتصویر: VALENTYN OGIRENKO/REUTERS

منگل کے روز  یوکرینی پارلیمان میں روس سے منسلک آرتھوڈوکس چرچ پر پابندی عائد کرنے کے حق میں قانون منظور کر لیا گیا ہے۔ پارلیمان میں موجود 322 قانون سازوں میں سے 265 نے پابندی عائد کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔

دوسری جانب روس کی طرف سے اس پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے، ''اس کا مقصد گہرے اصولی اور حقیقی آرتھوڈوکس مذہب کو تباہ کرنا ہے۔‘‘

یوکرین کا مذہبی منظرنامہ متنوع ہے اور وہاں تقریبا 10 ہزار گرجا گھر ایسے ہیں، جو روس میں مضبوط جڑیں رکھنے والے آرتھوڈوکس چرچ کے زیر اثر ہیں۔ روسی آرتھوڈوکس چرچ نے صدر ولادیمیر پوٹن کے یوکرین پر حملے کی حمایت کی تھی اور اس چرچ کی یوکرین میں موجود شاخوں پر بھی روسی صدر کی حمایت کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ 

سرکاری طور پر اس نئے قانون کا مقصد قومی سلامتی اور مذہبی آزادی کا تحفظ کرنا بتایا گیا ہے۔ صدر ولوودیمیر زیلنسکی کے دستخط کے ساتھ ہی اس قانون کو حتمی منظوری حاصل ہو جائے گی۔

یوکرین کا مذہبی منظرنامہ متنوع ہے اور وہاں تقریبا 10 ہزار گرجا گھر ایسے ہیں، جو روس میں مضبوط جڑیں رکھنے والے آرتھوڈوکس چرچ کے زیر اثر ہیںتصویر: VALENTYN OGIRENKO/REUTERS

یوکرین کے قانون ساز یاروسلاو زیلینسک کے مطابق یہ قانون اپنی حتمی منظوری کے 30 دن بعد نافذ العمل ہو جائے گا اور گرجا گھروں کو ماسکو کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے لیے نو ماہ کا وقت دیا جائے گا۔

ایک اور قانون ساز رومن لوزینسکی نے فیس بک پر لکھا، ''آج ہم نے کریملن کے جاسوسی نیٹ ورک کو صاف کرنے کا راستہ ہموار کیا ہے۔ یہ نیٹ ورک کئی دہائیوں سے ایک مذہبی تنظیم کے نقاب کے پیچھے چھپا ہوا تھا۔‘‘

جب اس قانون پر بحث ہو رہی تھی تو یوکرین کے مغربی شراکت داروں کی طرف سے انتباہات بھی تھے کہ اس پابندی سے یوکرین میں مذہبی تقسیم کو مزید گہرا نہیں ہونا چاہیے۔

صدیوں سے روس اور یوکرین کے زیادہ تر حصوں میں ایک ہی متحد چرچ نے اپنی جگہ بنائی اور اس کا مرکز ماسکو رہا لیکن قومی آزادی حاصل کرنے کے بعد سے یوکرین کی یہ کوشش رہی ہے کہ وہ چرچ کی آزادی  بھی حاصل کرے۔

روسی علاقے کُروسک میں لڑائی جاری

دریں اثنا روسی اہلکار آج تیسرے روز بھی روسٹوف میں ایک تیل کے ڈپو میں لگنے والی آگ بجھانے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یوکرینی افواج نے روسی علاقے کروسک میں پیش قدمی کرتے ہوئے ڈرونز کے ذریعے تیل کے اس بڑے ڈپو کو نشانہ بنایا تھا۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ڈپو میں لگنے والی آگ نے 10 ہزار مربع میٹر کے رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

دوسری جانب یوکرین کے صدر ولوودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کی افواج اب روس کے کروسک کے علاقے میں 1,250 مربع کلومیٹر پر قبضہ کر چکی ہیں۔ تاہم اس دعوے کی روس کی طرف سے ابھی تک کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔

ا ا / ش ر (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)

صدر ولوودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کی افواج اب روس کے کروسک کے علاقے میں 1,250 مربع کلومیٹر پر قبضہ کر چکی ہیںتصویر: Russian Defence Ministry/REUTERS
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں