1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرین اور چین پر حمایت کے لیے اطالوی رہنما کا شکریہ، بائیڈن

28 جولائی 2023

اٹلی کی وزیر اعظم کی حیثیت سے جارجیا میلونی نے اپنے پہلے دورہ امریکہ کے دوران وائٹ ہاؤس میں صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی۔ انتہائی دائیں بازو کی رہنما کی سیاست بائیڈن سے مختلف ہو سکتی ہے، تاہم خارجہ پالیسی کافی مشترک ہے۔

اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی وائٹ ہاؤس میں صدر جو بائیڈن کے ساتھ
انتہائی دائیں بازو کی نظریات کی حامل میلونی کا بطور وزیر اعظم وائٹ ہاؤس کا یہ پہلا دورہ ہے، جنہوں نے گزشتہ اکتوبر میں اقتدار سنبھالا تھاتصویر: Yuri Gripas/ABACAPRESS/IMAGO

امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کی ''بہت مضبوط حمایت'' کے لیے اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور اطالوی عوام کا شکریہ ادا کیا۔

اٹلی کے لیے امریکی ڈرونز کی فراہمی کا ممکنہ پلان

انتہائی دائیں بازو کی نظریات کی حامل میلونی کا بطور وزیر اعظم وائٹ ہاؤس کا یہ پہلا دورہ ہے، جنہوں نے گزشتہ اکتوبر میں اقتدار سنبھالا تھا۔ گھریلو سیاست میں صدر جو بائیڈن اور میلونی کے نظریات میں کافی فرق ہے تاہم جی سیون ممالک کے رکن کی حیثیت سے دونوں نے خارجہ پالیسی کے معاملات میں مشترکہ بنیاد تلاش کر لی ہے۔

جی ایٹ کا سربراہ اجلاس ، اوباما اور ماحولیات

اٹلی آئندہ برس کے آغاز میں جی سیون کی صدارت سنبھالنے والا ہے۔ واشنگٹن اور روم نے یوکرین پر روسی حملے کے حوالے سے سخت موقف اختیار کر رکھا ہے اور اب اطالوی رہنما نے اس بات کا بھی عندیہ دیا ہے کہ روم نے چین کے عالمی انفراسٹرکچر 'بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو' میں جو شمولیت اختیار کی تھی، اس سے بھی الگ ہوا جا سکتا ہے۔

یوکرین کے لیے اطالوی حمایت بڑی بات ہے، بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے ملاقات کے دوران ایک چھوٹے سے وقفے کے دوران، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ''اٹلی اور امریکہ بھی یوکرین کے ساتھ مضبوط کھڑے ہیں، اور میں روسی مظالم کے خلاف دفاع میں آپ کی بھر پور حمایت پر آپ کی تعریف کرتا ہوں۔''

ان کا مزید کہنا تھا، ''اور میں اطالوی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں آپ کی حمایت کرنے اور یوکرین کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ اس سے بہت فرق پڑتا ہے۔''

بات چیت کے بعد اپنے مشترکہ بیان میں دونوں رہنماؤں نے ایک بار پھر ''جتنا بھی وقت لگے'' یوکرین کی حمایت کو  برقرار رکھنے کا عہد کیا۔

میلونی نے کہا کہ وہ دونوں امریکی جماعتوں کے کانگریسی اراکین کے ساتھ بہت سے بین الاقوامی مسائل پر خیالات کا تبادلہ کر کے خوش ہیںتصویر: SAUL LOEB/AFP

دونوں رہنماؤں نے '' آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت''، اٹلی کے لیے جی سیون کی صدارت، ہند بحرالکاہل میں استحکام اور سائبر سیکورٹی میں تعاون کے ساتھ ہی''چین کی طرف سے درپیش مواقع اور چیلنجوں پر دو طرفہ اور کثیر جہتی مشاورت'' جیسے خارجہ امور کا بھی حوالہ دیا۔

سیاسی اختلافات کے باوجود مضبوط تعلقات، میلونی

اطالوی رہنما میلونی نے کہا کہ ''سیاسی نظریات میں اختلافات'' کے باوجود امریکہ اور اطالوی تعلقات کو مضبوط رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے جواب میں مغربی ممالک نے دکھایا ہے کہ وہ ایک دوسرے پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔

میلونی نے جمعرات کو امریکہ کے دیگر سرکردہ سیاستدانوں، جیسے ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر کیون میکارتھی اور ڈیموکریٹ سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر سے بات چیت کے لیے کیپیٹل ہل کا دورہ کیا۔

میکارتھی نے اس موقع پر ایک صدی قبل اپنے نانا کی اٹلی سے امریکہ کی مہاجرت کا حوالہ دیا اور کہا کہ ''ان دونوں ممالک کے درمیان رشتہ بہت مضبوط ہے۔''

میلونی نے کہا کہ وہ دونوں امریکی جماعتوں کے کانگریسی اراکین کے ساتھ بہت سے بین الاقوامی مسائل پر خیالات کا تبادلہ کر کے خوش ہیں، ''کیونکہ اس سے مجھے امریکی عوام کے منتخب کردہ نمائندوں کی خارجہ پالیسی کے منظر نامے کی مکمل تصویر ملتی ہے۔''

چینی بیلٹ اینڈ روڈ میں اٹلی کے اشتراک پر بات چیت

اٹلی جی سیون گروپ کا پہلا اور اب تک واحدملک ہے، جس نے سن 2019 میں چین کے بین الاقوامی انفراسٹرکچر کی تعمیر والے 'بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو' میں مدد کے لیے ایک معاہدہ کیا تھا۔ تاہم واشنگٹن اس سے ناراض ہے۔

گرچہ میلونی نے ابھی تک اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے، تاہم انہوں نے مارچ 2024 میں اس کی موجودہ شرائط کی میعاد ختم ہونے پر اٹلی کی شمولیت پر نظر ثانی کرنے پر آمادگی کا عندیہ دیا ہے۔

انہوں نے جمعرات کی بات چیت کے بعد کہا، ''میں نے بائیڈن کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ معاہدے پر تبادلہ خیال کیا، لیکن امریکہ کا نقطہ نظر چین سے متعلق ہماری پالیسی پر حکم دینے کے لیے نہیں ہے۔''

وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے بائیڈن کے ساتھ میلونی کی بات چیت سے پہلے کہا تھا کہ ''خارجہ پالیسی کے معاملات پر، بہت زیادہ الجھنوں کے ساتھ ہی باہمی طور پر تقویت دینے والے نقطہ نظر بھی ہیں، جس پر ہم اٹلی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔''

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)

ایف سولہ جنگی طیارے یوکرین کو دیے جا سکتے ہیں

02:11

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں