یوکرین جنگ خوراک و توانائی کے عالمی بحران کا سبب بن سکتی ہے
14 مئی 2022۔ جی سیون ممالک نے یوکرین میں موجود اناج کے ذخائر کی روسی ناکہ بندی ختم کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔
جرمنی کے بحیرہ بالٹک کے ساحل پر منعقدہ تین روزہ کانفرنس کے اختتامی اعلامیے میں جی سیون ممالک نے چین سے بین الاقوامی پابندیوں کااحترام کرتے ہوئے یوکرین جنگ کے معاملےپر روس کا ساتھ نہ دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
یوکرین پر روسی حملے سے پیدا ہونے والے عالمی بحران پر جی سیون وزرائے خارجہ کا اجلاس
اعلامیے کے مطابق ''روس کی جارحانہ جنگ نے حالیہ تاریخ کے خوراک اور توانائی کے بدترین بحران کو پیدا کر دیا ہے جس سے اب دنیا کے غریب ترین ممالک کوخطرات درپیش ہیں۔‘‘
کانفرنس کا اعلامیہ
اس اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ، ''ہم دنیا میں خوراک کی سلامتی کے بحران کو روکنے کے لیے ایک منظم کثیرالجہتی ردعمل میں تیزی لانے کے لئے پرعزم ہیں اور اس سلسلے میں اپنے کمزور شراکت داروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔‘‘
جی سیون ممالک نے بیجنگ حکومت پر زور دیا کہ وہ یوکرین کی خودمختاری اور آزادی کی حمایت کرے اور ‘‘روسی جارحیت میں اس کی مدد نہ کرے۔‘‘
کیا جرمنی جی سیون سمٹ میں بھارت کو مدعو کرے گا؟
جی سیون گروپ برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکہ پر مشتمل ہے۔ گروپ کے حالیہ اجلاس کو رکن ممالک کے لیے یوکرین جنگ کے وسیع سیاسی و جغرافیائی اثرات، خوراک اور توانائی کی سیکیورٹی اور دنیا بھر میں جاری ماحولیاتی بحران اور کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے تبادلہ خیال کا ایک اہم موقع تصور کیا گیا ہے۔
اختتامی بیانات کے ایک سلسلے میں ان ممالک کے نمائندوں نے افغانستان سے لیکر مشرق وسطی تک کی صورتحال سمیت وسیع عالمی امور سے متعلق بات کی ہے۔
ش ر/ ع ح (اے پی)