1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین روس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے، شولس

16 اپریل 2024

جرمن چانسلر اولاف شولس کے مطابق انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین کی ’بے معنی‘ جنگ کے خاتمے کے لیے روس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔

China Peking | Präsident Xi empfängt Bundeskanzler Scholz
تصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

بیجنگ کے ڈیایوٹائی اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں آج منگل 16 اپریل کو چینی صدر شی جن پنگ  کے ساتھ ملاقات کے بعد جرمن چانسلر اولاف شولس نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر تحریر کیا، ''چین کے الفاظ روس کے لیے اہمیت رکھتے ہیں۔‘‘

شولس نے مزید لکھا، ''اسی لیے میں صدر شی سے کہا کہ وہ روس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں تاکہ پوٹن اپنی بے معنی مہم کو ختم کریں، اپنے فوجیوں کو واپس بلائیں اور اس خوفناک جنگ کا خاتمہ کریں۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی صدر نے یوکرین جنگ کے حوالے سے سوئٹزرلینڈ میں ایک امن کانفرنس کی حمایت پر اتفاق کیا ہے۔

جرمن چانسلر اولاف شولس اتوار 14 اپریل کو چین پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ اس دورے میں وزراء اور کاروباری افراد کا ایک بڑا وفد چین گیا ہے۔تصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

یوکرین پر تھوپی جانے والی روسی جنگ کے حوالے سے چین کا مؤقف رہا ہے کہ وہ اس معاملے پر غیر جانب دار ہے، تاہم ماسکو کی مذمت نہ کرنے کے سبب چین تنقید کی زد میں بھی ہے۔

دوسری طرف چین اور روس حالیہ برسوں کے دوران معاشی تعاون اور سفارتی تعلقات میں اضافہ کر چکے ہیں۔ ان دونوں ممالک کی تزویراتی پارٹنرشپ یوکرین جنگ کے بعد مسلسل مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جا رہی ہے۔

چانسلر کے دفتر سے جاری ہونے والی ریکارڈنگ کے مطابق شی جن پنگ کے ساتھ آج منگل کو ہونے والی ملاقات میں جرمن چانسلر اولاف شولس کا کہنا تھا، ''روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف اشتعال انگیز جنگ اور روسی اسلحے میں اضافے سے یورپ میں سلامتی کے حوالے سے اہم منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔‘‘

بیجنگ کے ڈیایوٹائی اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں آج منگل 16 اپریل کو چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے بعد جرمن چانسلر اولاف شولس نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر تحریر کیا، ''چین کے الفاظ روس کے لیے اہمیت رکھتے ہیں۔‘‘تصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

شولس کا یہ بھی کہنا تھا، ''یہ ہمارے بنیادی مفادات کو براہ راست متاثر کر رہے ہیں۔‘‘ اور یہ کہ ایسے اقدامات سے چونکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اسی سبب یہ پوری دنیا کے استحکام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

جرمن چانسلر اولاف شولس اتوار 14 اپریل کو چین پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ اس دورے میں وزراء اور کاروباری افراد کا ایک بڑا وفد چین گیا ہے۔ شولس کی طرف سے چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے چین کا یہ دوسرا دورہ ہے۔

امریکا کا چین سے نمٹنے کا معاملہ جرمنی کا محتاج کیسے؟

02:35

This browser does not support the video element.

ا ب ا/ا ا (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں