1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتبھارت

یوکرین جنگ کے دوران پانچواں بھارتی شہری ہلاک

29 جولائی 2024

روی موآن کے بھائی کے مطابق انہیں جنوری میں ایک ایجنٹ نے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ملازمت کا وعدہ کر کہ روس بھیجا تھا لیکن پھر انہیں ہتھیار استعمال کرنے کی ٹریننگ دینے کے بعد یوکرین جنگ میں لڑنے کے لیے مجبور کیا گیا۔

روسی فوج کے سپاہیوں کی ایک تصویر
روسی فوج کے سپاہیوں کی ایک تصویرتصویر: Zurab Kurtsikidze/epa/dpa/picture alliance

یوکرین جنگ میں روس کی جانب سے لڑنے والے ایک اور بھارتی شہری کی لڑائی کے دوران ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے۔ بائیس سالہ روی موآن ایسے پانچویں بھارتی شہری ہیں، جن کی اس تنازعے میں لڑائی کے دوران موت کی تصدیق ہوئی ہے۔

ان کے بھائی اجے موآن نے پیر کے روز خبر رساں ادارے اے ایف پی سے فون پر گفتگو کے دوران ان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ روی اس سال جنوری میں روس گئے تھے اور ان کو وہاں بھجوانے والے ایجنٹ نے ان سے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ملازمت کا وعدہ کیا تھا۔ اجے کے مطابق اس وعدے کے برخلاف روی کو ہتھیار استعمال کرنے کی ٹریننگ دینے کے بعد مارچ میں یوکرین جنگ میں لڑنے کے لیے مجبور کیا گیا۔ 

انہوں نے بتایا کہ روی سے رابطہ منقطع ہونے کے بعد انہوں نے ماسکو میں بھارتی سفارت خانے سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد انہیں اپنے بھائی کی ہلاکت کی اطلاع ملی۔

اجے نے مزید بتایا کہ سفارت خانے کی جانب سے روی کی لاش کی شناخت کے لیے ان کے خاندان سے ڈی این اے سیمپلز بھیجنے کے لیے بھی کہا گیا تھا۔

محمد اصفان نامی بھارتی شہری کی روسی فوج کی وردی میں ایک تصویرتصویر: Noah Seelam/AFP

ان کے مطابق روی لڑائی میں حصہ لینے کے بعد ایک مرتبہ واپس بھی آئے تھے لیکن انہیں دوبارہ لڑنے بھیج دیا گیا اور ''اس کے بعد ہمارا اس سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔‘‘

اجے کا کہنا ہے کہ ان کی فیملی نے روی کی لاش بھارت واپس لائے جانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد کی درخواست بھی کی تھی۔

فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ روی کی موت کب واقع ہوئی۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ روس نے یوکرین جنگ میں اپنی عسکری طاقت بڑھانے کے لیے ہزاروں غیر ملکیوں کو اپنی فوج میں بھرتی کیا ہے، جن میں سینکڑوں بھارتی باشندے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب بھارت نے روسی فوج میں بھرتی اپنے شہریوں کی وطن واپسی پر زور دیا ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوٹنتصویر: Sergei Bobylev, Sputnik, Kremlin Pool Photo/AP/picture alliance

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق اس ماہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی ماسکو میں ہونے والی ملاقات میں مودی کو اس حوالے سے ''یقین دہانی‘‘ بھی کرائی گئی تھی۔

وزارت خارجہ نے پچھلے ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ یوکرین جنگ میں روس کی جانب سے لڑنے والے تقریباﹰ 50 بھارتی شہریوں کی واپسی کے لیے حکومت روسی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

بھارتی حکام نے کئی افراد کو شہریوں سے نوکری کا جھوٹا وعدہ کر کہ انہیں یوکرین جنگ میں لڑنے کے لیے بھجوانے کے الزام میں گرفتار بھی کیا ہے۔

یہ سب ایک ایسے وقت ہو رہا ہے، جب بھارت تیزی سے اقتصادی ترقی کر رہا ہے تاہم وہاں ملازمتوں کے مواقع اب بھی کم ہی ہیں۔

م ا ⁄ ش ر (اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں