1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

یوکرین روس سے ہارے ہوئے علاقے دوبارہ حاصل کر سکتا ہے، ٹرمپ

صلاح الدین زین اے ایف پی، روئٹرز اور ڈی پی اے کے ساتھ
24 ستمبر 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین 'وقت، صبر اور یورپ، خاص طور پر نیٹو کی مالی مدد سے' روس سے اپنا علاقہ دوبارہ حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے روس کی اس لڑائی کو 'بے مقصد جنگ' قرار دیا۔

صدر ٹرمپ اور زیلنسکی کی ملاقات
زیلنسکی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے اس بارے میں بات کی کہ آخر امن کیسے لایا جائے،تصویر: POU/ROPI/picture alliance

منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر یوکرین کے صدر وولودمیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین جنگ کے بارے میں اپنا موقف تبدیل کرتے نظر آئے۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا: "یوکرین اور روس کی فوجی اور اقتصادی صورتحال کو جاننے اور مکمل طور پر سمجھنے نیز اس سے روس کے لیے پنپنے والی اقتصادی پریشانیوں کو دیکھنے کے بعد، میری سمجھ سے یوکرین، یورپی یونین کے تعاون سے، لڑنے اور جیتنے کی پوزیشن میں ہے اور یوکرین مکمل طور پر اپنی اصل شکل میں انہیں واپس لے سکتا ہے۔"

بحیرہ اسود کے جزیرہ نما کریمیا سمیت یوکرین کے علاقے کا تقریباً پانچواں حصہ فی الوقت جنگ کے سبب روس کے کنٹرول میں ہے۔ تاہم، کریمیا کو سن 2014 میں غیر قانونی طور پر روس میں ضم کر لیا گیا تھا۔

منگل کو زیلنسکی سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ٹرمپ یوکرین کے امکانات پر پرامید نظر آئے۔ انہوں نے لکھا: "وقت اور صبر کے ساتھ نیز یورپ اور خاص طور پر نیٹو کی مالی مدد سے، اصل سرحدیں جہاں سے جنگ کا آغاز ہوا، بہت زیادہ متبادل  موجود ہیں۔"

تاہم روس نے اس پر طنز کیا اور اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دمتری پولیانسکی نے ان کے اس بیان کو تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "اتنے پرجوش نہ ہوں۔"

یوکرین جنگ کے حوالے سے صدر ٹرمپ کے لہجے میں یہ تبدیلی ایسے وقت آئی ہے جب روس نیٹو کی سرحد پر اشتعال انگیزی میں مصروف ہے تصویر: Aaron Schwartz/UPI Photo/IMAGO/DW

امریکہ 'روس کو امن کی طرف' لے جائے گا

ٹرمپ نے کہا کہ روس ایک ایسی جنگ میں "بے مقصد" لڑ رہا ہے جسے ایک "حقیقی فوجی طاقت" ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں جیت سکتی تھی۔

امریکی صدر نے کہا کہ "پوٹن اور روس بڑی اقتصادی پریشانی میں ہیں، اور یہ یوکرین کے لیے کارروائی کرنے کا وقت ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ وہ دونوں ممالک کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور یہ کہ امریکہ "نیٹو کو ہتھیار فراہم کرتا رہے گا تاکہ وہ ان کے ساتھ جو چاہیں کریں۔"

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کے اس دعوے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ واشنگٹن "روس کو امن کی طرف مائل کرے گا۔"

زیلنسکی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا، "میں نے ابھی صدر ٹرمپ سے ملاقات کی ہے اور ہم نے اس بارے میں بات کی کہ آخر امن کیسے لایا جائے، اور ہم نے کچھ اچھے خیالات پر تبادلہ خیال کیا۔ مجھے امید ہے کہ وہ کام کریں گے۔"

یوکرین کے صدر نے مزید کہا کہ "میں اس ملاقات کے لیے شکرگزار ہوں اور ہم توقع کرتے ہیں کہ امریکہ کے اقدامات روس کو امن کی طرف مائل کریں گے۔ ماسکو امریکہ سے ڈرتا ہے اور ہمیشہ اس پر توجہ دیتا ہے"۔

یورپ کی سلامتی یوکرین سے مربوط ہے

ٹرمپ کے لہجے میں یہ تبدیلی اس وقت آئی ہے جب روس نیٹو کی سرحد پر اشتعال انگیزی میں مصروف ہے۔ ڈنمارک کے کوپن ہیگن ہوائی اڈے پر پیر کے روز علاقے میں متعدد ڈرونز دیکھے جانے کے بعد آپریشن روک دیا تھا۔

بحیرہ اسود کے جزیرہ نما کریمیا سمیت یوکرین کے علاقے کا تقریباً پانچواں حصہ فی الوقت جنگ کے سبب روس کے کنٹرول میں ہےتصویر: REUTERS

ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے کہا کہ یہ واقعہ "ڈنمارک کے اہم انفراسٹرکچر پر اب تک کا سب سے سنگین حملہ ہے۔" اگرچہ ابھی تک اس بات کا تعین نہیں ہو سکا ہے کہ ڈرون کس نے بھیجے تھے۔

سویڈن کے وزیر دفاع پال جونسن نے ڈی ڈبلیو کے ساتھ یورپ میں سلامتی کی صورتحال کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے کہا، "میں قیاس آرائیاں نہیں کرنا چاہتا، لیکن جیسا کہ فریڈرکسن نے کہا ہے، ہم اس بات کو نوٹ کرتے ہیں کہ اتحادیوں کی فضائی حدود میں بہت سی دراندازی ہوئی ہے۔ اس لیے میں ایسٹونیا کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔ میں پولینڈ کے بارے میں اور رومانیہ کے بارے میں بھی سوچ رہا ہوں۔ اور ایسا ہوا ہے۔ مجرم روس ہے۔"

 جانسن نے کہا کہ یوکرین کی حمایت کرنا "ہماری اپنی سلامتی میں سرمایہ کاری ہے، کیونکہ میرے خیال میں، اس وقت یوکرین روسی فوجی توسیع کے کسی بھی خطرے کے خلاف ڈھال ہے۔"

ادارت: جاوید اختر

یوکرین میں روس کے نئے جنگی حربے کیا ہیں؟

03:21

This browser does not support the video element.

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں