یوکرین میں جنگ ختم کریں، پوپ فرانسس کی اپیل
14 ستمبر 2022کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس ایک بین الاقوامی مذہبی اجتماع میں شرکت کے لیے منگل کے روز قازقستان پہنچے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ "مذاکرات اور امن کے مذہبی سفر" پر بھی یہاں آئے ہیں۔
قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف نے پوپ فرانسس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پوپ کا استقبال کرنا ایک "عظیم اعزاز" ہے۔ پوپ سن 2013 میں عیسائیوں کے اس اعلیٰ ترین مذہبی عہدے پر فائز ہونے کے بعد سے اپنے 38 ویں غیر ملکی دورے پر ہیں۔
پاپائے روم، ادیان کے درمیان مکالمت کے لیے عرب دنیا میں
’ہم مل کر اپنا مستقبل سنواريں گے يا پھر مستقبل ہے ہی نہيں‘
توقایف روس کے اتحادی ہیں لیکن انہوں نےیوکرین پر ماسکو کی جانب سے جارحیت کی جنگ کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا۔ شمالی قازقستان میں ایک روسی کمیونٹی کی بڑی موجودگی نے اس خدشے کو جنم دیا ہے کہ اس علاقے میں بھی کریملن کے سامراجی عزائم ہو سکتے ہیں۔
پوپ نے کیا کہا؟
پوپ فرانسس نے کہا،"میں آپ سے اس لایعنی اور المناک جنگ کے دوران میں ملاقات کر رہا ہوں جو یوکرین پر حملے کے ساتھ شروع ہوئی، یہاں تک کے دیگر تنازعات اور تنازعات کے خطرات ہمارے دور کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا، "میں ان تمام لوگوں سے التجا کرنے آیا ہوں جو امن، جو کہ ہماری عالمگیر دنیا کے لیے ترقی کا لازمی راستہ ہے، کے خواہاں ہیں۔"
پوپ نے کہا کہ وہ مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے سفارتی کوششوں کو وسعت دینے کے خاطر دباو ڈال رہے ہیں۔
عیسائیوں کے روحانی پیشوا نے کہا، "اب وقت آ گیا ہے کہ مخاصمت کو ہوا دینا بند کیا جائے۔ ہمیں ایسے رہنماوں کی ضرورت ہے جو بین الاقوامی سطح پر لوگوں کو باہمی افہام و تفہیم اور بات چیت میں آگے بڑھنے کے قابل بنا سکیں۔''
پوپ نے اس بات کی بھی توثیق کی کہ یوکرین میں جنگ کے لیے ذمہ دار روس ہے۔ یوکرین پر روسی حملے شروع ہونے کے بعد پوپ کی جانب سے اس طرح کا کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیے جانے کی وجہ سے ان کی نکتہ چینی بھی کی گئی تھی۔
یہ روایت رہی ہے کہ پوپ اپنے دورے کے د وران جب کسی ملک کے دارالحکومت کے اوپر سے گزرتے ہیں تو اس ملک کو نیک خواہشات بھیجتے ہیں۔ تاہم روم سے قازقستان کے دارالحکومت نورسلطان جاتے ہوئے پوپ فرانسس کے طیارے نے روسی فضائی حدود میں داخل ہونے سے گریز کیا جس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو دعائیہ پیغام نہیں بھیجا۔
پوپ قازقستان میں کیوں ہیں؟
پوپ فرانسس بدھ کے روز شروع ہونے والی عالمی اور روایتی مذاہب کے رہنماوں کی کانگریس میں شرکت کے لیے قازقستان پہنچے ہیں۔ اس دو روزہ اجلاس میں تقریباً 50 ملکوں کے 100 سے زائد وفود شرکت کر رہے ہیں۔
ویٹیکن کو توقع تھی کہ اس اجلاس کے دوران پوپ اور ماسکو کے روسی آرتھوڈوکس رہنما پیٹریارک کیریل کے درمیان ملاقات ہوسکتی تھی۔ کیریل یوکرین میں روس کی جانب سے جنگ شرو ع کرنے کے سخت حامی ہیں۔ لیکن پیٹریارک کیریل کے قازقستان کے دورے سے انکار کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکے گا۔
قازقستان کی آبادی تقریباً19 ملین ہے۔ اس میں کیتھولک ایک چھوٹی کمیونٹی ہے جس کی تعداد ایک لاکھ 25 ہزار کے قریب ہے۔ 70 فیصد آبادی مسلمانوں کی ہے جبکہ آرتھوڈکس مسیحیوں کی تعداد 26 فیصد کے قریب ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ کے قازقستان کے دورے سے دونوں رہنماوں کے درمیان ممکنہ تاریخی ملاقات کی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں حالانکہ فی الحال دونوں کی جانب سے ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔
پوپ فرانسس گوکہ صحت کے کئی مسائل سے دوچار ہیں۔ اورگھٹنے کی پریشانی کی وجہ سے انہیں وہیل چیئر استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم انہوں نے اپنا عہدہ چھوڑنے کی قیاس آرائیوں کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے۔
ج ا/ ص ز (ڈی پی اے، اے ایف پی)