1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرین پر روس کا حملہ'اجتماعی ضمیر کی توہین'، انٹونیو گوٹیرش

23 فروری 2023

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے عالمی ادارے کے ایک اجلاس کے دوران یہ بات کہی، جہاں کییف "پائیدار امن" کے لیے ایک قرارداد پر زور دے رہا ہے۔ روس کا اصرار ہے کہ وہ مغرب کی طرف سے تھوپی گئی "بالواسطہ جنگ" لڑ رہا ہے۔

USA New York | UN-Vollversammlung | Wassili Nebensja
تصویر: Timothy A. Clary/AFP/Getty Images

یوکرین پر روسی فوجی حملے کے ایک برس مکمل ہونے سے ایک روز قبل اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے اس کی مذمت کرتے ہوئے اس جنگ کو "ہمارے اجتماعی ضمیر کی توہین" قرار دیا۔

گوٹیرش یوکرین میں ایک "منصفانہ اور پائیدار امن" کے لیے کییف کی حمایت یافتہ قرارداد پر ووٹنگ سے قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس قرارداد میں روسی فوجیوں کا یوکرین سے انخلاء شامل ہے۔

گوٹیرش نے یوکرین پر روسی حملے کے بارے میں کیا کہا؟

گوٹیرش نے کہا کہ روس کا حملہ اقوام متحدہ کے بنیادی چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا، "جیسا کہ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں، روس کا یوکرین پر حملہ ہمارے کثیر الجہتی نظام کے بنیادی اصولوں اور اقدار کو چیلنج کرتا ہے۔"

انہوں نے روس کے ان اشاروں کا بھی جواب دیا کہ وہ اس جنگ میں جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرسکتا ہے۔

گوٹیرش نے کہا، "ہم نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی نقصان دہ دھمکیاں سنی ہیں۔ جوہری ہتھیاروں کا نام نہاد حکمت عملی سے استعمال یکسر ناقابل قبول ہے۔ اب وقت گیا ہے کہ دہلیز سے پیچھے ہٹ جائیں۔"

قرارداد کے مسودے پر جمعرات کے روز ووٹنگ ہونے کا امکان ہے۔

روسی فوجی مداخلت سے تیرہ ملین یوکرینی بے گھر، اقوام متحدہ

اس قرارداد میں "یوکرین کی خود مختاری، آزادی، اتحاد اور علاقائی سالمیت کے لیے اقوام متحدہ کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔" اس میں روس سے "فوری طورپر، مکمل اور غیر مشروط طورپر یوکرین کی سرزمین سے اپنی تمام فوج کو نکالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔"

گوٹیرش نے کہا کہ روس کا حملہ اقوام متحدہ کے بنیادی چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہےتصویر: Mary Altaffer/AP Photo/picture alliance

روس نے کیا جواب دیا؟

روس نے زیر بحث قرار داد کے مسودے کو مسترد کر دیا ہے۔ اس نے جنرل اسمبلی پر زور دیا کہ وہ اسے "غیر متوازن اور روس مخالف" قرار دیتے ہوئے ووٹ نہ دیں۔

ماسکو کا موقف ہے کہ وہ مغربی ممالک کے یوکرین کو مسلح کرنے اور روس پر پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے اس جنگ کو لڑ رہا ہے۔ وہ اسے مغرب کا "بالواسطہ جنگ"  قرار دیتا ہے۔

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر ویسلی نیبانزیا نے جنرل اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا، "مغرب نے ڈھٹائی سے ہمارے تحفظات کو نظر انداز کیا ہے اور نیٹو کے فوجی انفرااسٹرکچر کو ہماری سرحدوں کے قریب لانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔"

یوکرین کی روس کو امن مذاکرات کی مشروط پیشکش

انہوں نے مزید کہا، "وہ(مغرب) پوری دنیا کو جنگ کی کھائی میں دھکیلنے کے لیے تیار ہیں اور امریکہ اور اس کے اتحادی اپنی بالادستی قائم کرنا  چاہتے ہیں۔"

روس کے مستقل نمائندے کے کہا کہ روس کے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا کہ وہ گزشتہ سال 24 فروری کو یوکرین میں ایک خصوصی فوجی آپریشن شروع کرے۔"

یوکرین کی خاتون اول اولینا زیلینسکا نے روس کی کارروائیوں کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی ٹرائبیونل کے قیام کی اپیل کیتصویر: James Manning/AP Photo/picture alliance

'روسی جرائم کے لیے خصوصی ٹرائبیونل'

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے قبل یوکرین کی خاتون اول نے روس کی کارروائیوں کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی ٹرائبیونل کے قیام کی اپیل کی۔

'یوکرین مضبوطی سے قائم اور آزاد ہے'، جو بائیڈن

دنیا بھر کے سفارت کاروں کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے اولینا زیلینسکا نے کہا کہ یوکرینی ایک سال سے پوری دنیا کے سامنے اپنے ہی شہروں، دیہاتوں، اپارٹمنٹس،ہسپتالوں اور تھیئٹروں میں مارے جا رہے ہیں۔

یوکرینی شہریوں کے وجود کو خطرہ لاحق، اقوام متحدہ

انہوں نے کہا، "مجھے لگتا ہے کہ آپ اس بات سے اتفاق کریں گے۔۔۔۔۔۔ ہمارے ملک یا قومیت سے قطع نظر ہمیں اپنے گھروں میں قتل نہ ہونے کا حق حاصل ہے۔"

زیلنسکا نے اقوام متحدہ سے روسی جارحیت کے جرائم کی جانچ کے لیے ایک خصوصی ٹرائیبیونل قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں