1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

یوکرین کو جرمن لیوپارڈ ون ٹینک کون دے رہا ہے؟

10 اگست 2023

ایک یورپی ملک نے مبینہ طور پر درجنوں سیکنڈ ہینڈ ٹینک خریدے ہیں، جن میں سے زیادہ تر یوکرین کو دیے جائیں گے۔ تاہم اس خریدار ملک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

Deutschland | Kampfpanzer vom Typ Leopard 1
تصویر: Thomas Imo/photothek/picture alliance

اسلحہ فروخت کرنے والی بیلجیم کی ایک کمپنی نے بتایا ہے کہ ایک یورپی ملک کی حکومت نے درجنوں سیکنڈ ہینڈ ٹینک خریدے ہیں۔ یہ ٹینک کبھی بیلجیم کی ملکیت تھے۔ ان میں سے زیادہ تر ٹینک یوکرین کو بھیجے جائیں گے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ سیکنڈ ہینڈ ٹینک کس ملک کی حکومت نے خریدے ہیں۔

جرمن اسلحہ ساز کپمنی رائن میٹل استعمال شدہ 30 لیوپارڈ 1 ٹینکوں کی مرمت کر رہی ہے۔ کلیئرنس کے بعد یہ یوکرین کو دیے جائیں گے، جو بالآخر روسی جارحیت کے خلاف استعمال کیے جائیں گے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق رائن میٹل نے بیلجیم کی کمپنی او آئی پی لینڈ سسٹم سے تقریبا 50 سیکنڈ ہینڈ ٹینک حاصل کیے ہیں۔ ان میں سے کچھ ٹینکوں کو مرمت کی ضرورت ہے جب کہ کچھ کے پرزے تبدیل ہونے والے ہیں۔

اس ڈیل کے بارے میں ہم کیا جاتے ہیں؟

جرمن اخبار 'ہانڈلز بلاٹ‘ کے مطابق یوکرین جنگ میں استعمال سے قبل ان ٹینکوں کی جرمنی میں مرمت کی جائے گی اور ان کے اہم سپیئر پارٹس بدلنے کے بعد ان کا مکمل ٹیسٹ کیا جائے گا۔

ان پچاس ٹینکوں میں سے دو درجن سے زائد یوکرین کو دیے جائیں گے۔ تاہم کییف حکومت کو ان ٹینکوں کی ڈیلیوری میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

جرمن جنگی ٹینکوں کے لیے یوکرینی فوجیوں کی تربیت

02:12

This browser does not support the video element.

یوکرین کے لیے یہ ٹینک کس نے خریدے؟

بیلجیم کی اسلحہ ساز کمپنی او آئی پی لینڈ سسٹم کے سربراہ فریڈی ورسلویس نے بتایا ہے کہ ان ٹینکوں کی ڈیل میں خریدار کا نام خفیہ رکھنے کی شرط ہے۔

فریڈی نے یہ بھی نہیں بتایا کہ دو درجن سے زائد ٹینکوں کی قیمت کیا ادا کی گئی ہے۔ البتہ ایک الگ بیان میں انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ یہ ٹینک اچھی قیمت پر فروخت کیے گئے ہیں اور وہ خوش ہیں کہ یہ ٹینک 'آزادی کی جنگ‘ میں بروئے کار لائے جائیں گے۔

اس بارے میں کوئی اشارہ نہیں دیا گیا ہے کہ یورپی یونین کی کون سی ریاست نے یہ ٹینک خریدے ہیں۔ تاہم خبر رساں ادارے روئٹرز نے دفاعی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اس ڈیل کو عملی جامع پہنانے کی خاطر جرمن حکومت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

یہ ٹینک آئے کہاں سے ہیں؟

بیلجین اسلحہ ساز کمپنی او آئی پی لینڈ سسٹم کے سربراہ فریڈی ورسلویس نے یہ ٹینک بیلجیم کی حکومت سے خریدے تھے۔ پانچ سال قبل انہوں فی ٹینک تقریبا چالیس ہزار یورو ادا کیے تھے۔

لیوپارڈ 1 جنگی ٹینک جرمن ٹیکنالوجی ہے۔ جرمن فوج اس وقت لیوپارڈ 2 استعمال کر رہی ہے۔ ون کے مقابلے میں جدید لیوپارڈ 2 ٹینک زیادہ ہلکے اور پھرتیلے ہیں۔ لیکن مضبوطی کے حوالے سے لیوپارڈ 1 آگے ہے۔

 رچرڈ کونر (ع ب/ا ب ا)

یوکرین کو ٹینک کیوں چاہیے ہیں؟

04:57

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں