1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرین کو روس کے خلاف امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت

31 مئی 2024

اطلاعات کے مطابق صدر جو بائیڈن نے خارکیف کے دفاع کے لیے یوکرین کو روس کے خلاف امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس کے تحت کییف روس میں کچھ اہداف کو امریکی ہتھیاروں سے نشانہ بنا سکتا ہے۔

یوکرنی فوج
حالیہ ہفتوں میں روسی سرحد کے قریب واقع علاقے میں ایک حیران کن کارروائی کے بعد روسی افواج نے خارکیف کے علاقے میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔تصویر: Nick Connolly/DW

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے یوکرین کو روس میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی فراہم کردہ ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے، تاہم یہ اجازت صرف خارکیف کے قریبی روسی علاقوں میں حملہ کرنے تک ہی محدود ہے۔

روس یوکرین جنگ: نیٹو وزرائے خارجہ کی پراگ میں اہم میٹنگ

خبر رساں اداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ معلومات فراہم کرنے والے سینیئر امریکی حکام کا حوالہ دیا ہے۔

کیا یوکرین جنگ میں روس کے لیے چینی حمایت اہم ہے؟

ایک امریکی اہلکار نے ایک برطانوی میڈیا ادارے کو بتایا کہ ان کی ٹیم کو یہ ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یوکرین امریکی ہتھیاروں کو ''جوابی حملے کے مقاصد'' کے لیے استعمال کرنے کے لائق ہو سکے۔

یوکرین کو امریکی حمایت کے اعادے کے لیے بلنکن کییف میں

حالیہ ہفتوں میں روسی سرحد کے قریب واقع علاقے میں ایک حیران کن کارروائی کے بعد روسی افواج نے خارکیف کے علاقے میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

صدر پوٹن کا حیران کن فیصلہ، وزیر دفاع کو تبدیل کردیا

جمعے کے روز یوکرینی حکام نے بتایا کہ خارکیف شہر کے نواحی علاقے میں ایک رہائشی عمارت پر روسی گولہ باری سے تین افراد ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے۔

فرانسیسی دستے یوکرین بھیجے گئے تو روسی فوج کا جائز ہدف ہوں گے، ماسکو

امریکی ہتھیاروں کا استعمال خارکیف کے دفاع کے لیے ہوگا

اک امریکی اہلکار نے نام نہ ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ''صدر نے حال ہی میں اپنی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یوکرین خارکیف کے علاقے میں جوابی حملے کے مقاصد کے لیے امریکی فراہم کردہ ہتھیاروں کا استعمال کر سکے تاکہ یوکرین ان روسی افواج کے خلاف جوابی حملہ کر سکے جو ان پر حملہ کر رہی ہیں یا ان پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔''

پینٹاگون کے مطابق آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم (اے ٹی اے سی ایم ایس)  تین سو کلومیٹر دور اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہےتصویر: abaca/picture alliance

امریکی اہل کار نے بتایا کہ روس کے اندر طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں یا ''اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کے استعمال کے حوالے سے ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔'' واضح رہے کہ امریکہ نے حال ہی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایسے میزائلوں کو کییف بھیجا تھا۔

تين ہزار آبادی والا يوکرينی گاؤں، ان دنوں روس کے نشانے پر

پینٹاگون کے مطابق آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم (اے ٹی اے سی ایم ایس)  تین سو کلومیٹر دور اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور صدر کی ہدایت پر اسی ماہ یوکرین کو پہنچائے گئے تھے۔

یوکرین کو حملوں کی اجازت دینے کا بڑھتا ہوا مطالبہ

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی اتحادیوں پر زور دے رہے ہیں، خاص طور پر امریکہ پر، کہ اسے روس کی سرزمین پر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دی جائے۔

یوکرین اور روس کے ایک دوسرے کے انرجی انفراسٹرکچرز پر حملے

برطانیہ نیدرلینڈز اور فرانس سمیت کئی ممالک کا کہنا بھی ہے کہ کیف کو روس میں فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے اپنے ہتھیار استعمال کرنے کا حق ہے۔

اس سے قبل جمعرات کے روز روس نے یوکرین کے اتحادیوں کو روسی سرزمین پر مغربی ممالک کے ہتھیاروں سے حملہ کرنے کی اجازت دینے کے خلاف خبردار کیا تھا۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ یہ بالآخر ان ممالک کے مفادات کے لیے بہت نقصان دہ ہو گا جنہوں نے کشیدگی میں اضافے کا راستہ اختیار کیا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)

روس سے متصل یوکرینی علاقوں میں زندگی ممکن ہی نہیں رہی

02:33

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں