یوگنڈا میں کچرے کے ڈھیر تلے دبنے سے 18 افراد ہلاک
11 اگست 2024دارالحکومت کمپالا میں ڈھلوان کی شکل اختیار کیے ہوئے کچرے کا یہ ڈھیر مبینہ طور پر شدید بارشوں کے نتیجے میں منہدم ہوا۔حادثے میں کم ازکم ڈیڑھ درجن ہلاکتوں اور ایک درجن سے زائد افراد کے ذخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
امدادی ادارے ریڈ کراس کے مطابق یوگنڈا کے دارالحکومت میں کچرے کا ایک ڈھیر منہدم ہونے کے بعد اس کے نیچے دب کر اب تک کم از کم 18 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس حادثے کے نتیجے میں کم از کم چودہ دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ منہدم ہونے والا کچرے کا ڈھیر، کیٹیزی لینڈ فل میں جمع تھا، جہاں دارالحکومت کمپالا کے زیادہ تر کچرے کو ٹھکانے لگایا جاتا ہے۔
کمپالا کیپٹل سٹی اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ مرنے والوں میں کم از کم دو بچے بھی شامل ہیں۔ خیال کیا جارہا ہے کہ کچرے کا ڈھیر منہدم ہونے کی وجہ حالیہ شدید بارشیں ہیں۔ حکام نے ابھی تک اس حادثے کی حتمی تفصیلات کا جائزہ پیش نہیں کیا تاہم سٹی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ اس لینڈ فل میں کوڑے کو غلط طریقے سے ایک ہی جگہ اکٹھے کر دیے جانے کے باعث پیش آیا۔
یوگنڈا میں ریڈ کراس کی ترجمان آئرین ناکاسیتا نے کہا کہ آج اتوار کے روز جائے وقوعہ سے مزید لاشیں نکالے جانے کے بعد ہلاکتوں کی کل تعداد اب تک 18 ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا، ''تلاش کا کام ابھی مکمل نہیں ہوا ہے اور شدید بارشوں اور کچرا گیلا ہوجانے کی وجہ سے اس کی کھدائی سست روی کا شکار ہے۔‘‘
کیٹیزی لینڈ فل شہر کے ایک نسبتاﹰ غریب علاقے میں قائم کیا۔ کچرے کا یہ ڈھیر منہدم ہونے سے پہلے ایک کھڑی ڈھلوان کی شکل اختیار کر چکا تھا۔ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے بچے اور خواتین وہاں کچرا چننے آتے ہیں تاکہ اسے بیچ کر کچھ رقم حاصل کر سکیں اور اس کے آس پاس کچھ گھر بھی تعمیر کیے گئے ہیں۔
ر ب/ ش خ (اے پی)