1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یہودی مہاجرت نہ کریں: فرانسیسی وزیر اعظم

عابد حسین16 فروری 2015

یورپ میں بالعموم اورفرانس میں خاص طور پر یہودی آبادی کو مسلح حملوں کا سامنا ہے۔ تمام انگلیاں اسلام پسند جہادیوں کی جانب ہیں۔ اِس تناظر میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یورپی یہودیوں کو اسرائیل مہاجرت کا مشورہ دیا ہے۔

تصویر: Reuters/Vincent Kessler

فرانس کے وزیراعظم مانویل فالس نے پیر کے روز فرانس میں آباد یہودیوں پر زور دیا ہے کہ وہ فرانس کو خیرباد مت کہیں۔ والس نے فرانسیسی یہودیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اُن کے بغیر فرانس ادھورا ہو گا۔ والس نے یہ بھی کہا کہ ایک یہودی کے فرانس چھوڑنے سے فرانس کا ایک حصہ دور ہو جائے گا۔ فرانسیسی وزیراعظم کا یہ بیان اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہُو کے اُس بیان کے جواب میں ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ یورپ کے یہودی اب اسرائیل منتقل ہو جائیں۔

قصبے سرے نیوں کے یہودی قبرستان میں کی گئی توڑ پھوڑتصویر: Reuters/Vincent Kessler

فرانسیسی وزیراعظم نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تنقید بھی کی۔ مانویل والس کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کو ملکی انتخابات کے دوران اِس انداز کا بیان ہر گز نہیں دینا چاہیے۔

ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں ہونے والی فائرنگ کے تناظر میں نیتن یاہو نے یورپی یہودیوں سمیت ساری دنیا کے یہودیوں سے کہا ہے کہ اسرائیل اُن کو کھلے دل سے خوش آمدید کہنے کا منتظر ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ انتہا پسند اسلامی دہشت گردی نے ایک مرتبہ پھر یورپ پر حملہ کیا ہے، یہودی ایک مرتبہ پھر یورپی سرزمین پر قتل کیے گئے ہیں اور اُن کا قتل صرف اِس لیے کیا گیا کہ وہ یہودی ہیں۔ فرانس میں گزشتہ ماہ دو دہشت گردانہ واقعات میں سترہ افراد ہلاک ہوئے تھے اور اِن میں مارے جانے والے چار یہودیوں کو اسرائیل میں دفن کیا گیا تھا۔

فرانس میں یہودی قبروں کی ماضی میں بھی بیحرمتی کی گئی تھیتصویر: picture-alliance/AP

اُدھر اتوار کے روز فرانس کے شمال مشرقی الزاس نامی علاقے کے ایک قصبے سرے نیوں (Sarre-Union) میں تقریباً تین سو کے قریب یہودی قبروں کی بیرونی حصے پر سنگین نوعیت کی توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ پولیس نے قبروں کی بے حرمتی کو مجرمانہ عمل قرار دے کر یہودی قبرستان کو سکیورٹی حصار میں لے لیا ہے۔ الزاس علاقے کی پولیس تفتیشی عمل میں سرگرم ہے۔ اسی ریجن کے دفتر استغاثہ کے اہلکار بھی سرےنیوں پہنچے ہوئے ہیں۔ فرانسیسی شہر اسٹراش بیرگ کے چیف رابی رینے گُٹمان نے بھی یہودی قبرستان کا دورہ کیا ہے۔

قبروں کی بے حرمتی کا نوٹس لیتے ہوئے فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے بھی خاص طور پر اِس کی مذمت کی ہے۔ اولانڈ کا کہنا ہے کہ یورپ اور فرانس میں یہودیوں کا خیر مقدم کیا گیا تھا اور آج بھی کیا جاتا ہے۔ فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ فرانس اور یورپ میں یہودیوں کی جگہ ہے۔ اولانڈ نے یہ بھی کہا کہ وہ اِس کی قطعاً اجازت نہیں دیں گے کہ لوگ اِس پر یقین کر لیں کہ یہودیوں کے لیے یورپ میں جگہ تنگ ہو گئی ہے۔ تاہم انہوں نے اِس کا اعتراف کیا یہودی کمیونٹی شکوک کا شکار ضرور ہے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ مشرقی فرانس میں کئی سو قبروں کی بے حرمتی کی گئی ہے اور یہ یقنی طور پر نفرت کے جذبے کا اظہار ہے۔