1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جی ٹوئنٹی سمٹ، موسمیاتی تبدیلیاں سب سے اہم موضوع

30 اکتوبر 2021

دنیا کی طاقت ور معیشتوں کے سربراہان کے اجلاس میں کورونا وبا، موسمیاتی تبدیلیاں اور عالمی سطح پر بڑی کمپنیوں پر عائد ہونے والے کم از کم ٹیکس جیسے موضوعات فوقیت رکھتے ہیں۔ جی ٹوئنٹی سمٹ کا میزبان اٹلی کا دارالحکومت روم ہے۔

تصویر: Yara Nardi/REUTERS

جی ٹوئنٹی کے ابتدائی اجلاس میں عالمی سطح پر صحت اور اقتصادیات پر بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر اہم رہنماؤں نے ایرانی جوہری پروگرام پر بھی گفتگو کی۔

اٹلی کو توقع ہے کہ جی ٹوئنٹی سمٹ کے دوران وہ عالمی معیشت کا اسی فیصد حصہ رکھنے والے ممالک سے جو کہ قریب اِسی مقدار کی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے ذمہ دار ہیں، سے موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے حوالے سے کچھ اہم وعدے کروا سکے گا۔ خاص طور پر جب اکتیس اکتوبر سے سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں اقوام متحدہ کی کلائمیٹ کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

عالمی درجہ حرارت کو بڑھنے سے روکنا

گزشتہ شب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے خبرادر کیا کہ گلاسکو کانفرنس ناکام ہو سکتی ہے کیوں کہ اب بھی زیادہ تر آلودگی کے ذمہ دار ممالک کی جانب سے کچھ خاص اقدامات کرنے کے اشارے نہیں ملے۔ انہوں نے جی ٹوئنٹی ممالک کے لیڈرز کو کہا کہ وہ خود آپس میں اور ترقی پذیر ممالک کے مابین 'بد اعتمادی' کو ختم کریں۔ گوٹیرش نے روم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،'' حکومتوں کی جانب سے حالیہ اور سابقہ وعدوں کے باوجود عالمی درجہ حرارت دو اشاریہ سات ڈگری کی خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔''

مینگروو کا سب سے بڑا جنگل بقاء کے خطرے سے دوچار

02:40

This browser does not support the video element.

اقوام متحدہ کی ایک ماحولیات سے متعلق رپورٹ کے مطابق درجنوں ممالک کی جانب سے سن 2050 تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مکمل اخراج کو ختم کر دینے کے وعدوں پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جائے تو عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو دو اشاریہ دو ڈگری سیلسیئس پر روکا جاسکتا ہے۔ یہ پیرس معاہدے کے دو ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کے ہدف کے قریب ہے۔

   کورونا وبا اور ویکسینز

گوٹیرش نے عالمی سیاست کو کورونا وبا کے خلاف کامیاب نہ ہونے کے لیے مورد الزام ٹہرایا۔ انہوں نے کہا کہ امیر ممالک کے عوام کو اب ویکیسن کی تیسری خوراک بھی ملنا شروع ہو گئی ہے لیکن افریقہ کی صرف پانچ فیصد آبادی کو ویکسین کی مکمل خوراکیں ملی ہیں۔

اس حوالے سے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اعلان کیا کہ ان کا ملک ترقی پذیر ممالک کو ویکسین کی بیس ملین خوراکیں فراہم کرے گا۔

کم از کم عالمی کارپوریٹ ٹیکس

 جی ٹوئٹی کے لیڈرز اس بات پر اتفاق کرنے کی کوشش میں ہیں کہ سن 2023 تک پندرہ فیصد کے مساوی عالمی کارپوریٹ ٹیکس کو نافذ کیا جاسکے۔ اس کا مقصد بین الاقوامی کمپنیوں کی جانب سے ایسے ممالک میں پیسہ ذخیرہ کرنے کو روکنا ہے جہاں کم ٹیکس عائد ہوتا ہے۔

  ب ج، ع ح (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں