PCB کی طرف سے ڈوپنگ کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی کا قیام
16 اکتوبر 2006یہ دونوں کھلاڑی پیر کی شام PIA کی ایک پرواز کے ذریعے لاہور پہنچ گئے۔ فوری طور پر ICC کے ساتھ بات چیت کے نتیجے میں ان دونوں کھلاڑیوں کی جگہ آل راؤنڈر یاسر عرفات اور آف سپنر عبدالرحمان کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جن کو فوری طور پربذریعہ ہوائی جہاز بھارت بھجوانے کا اعلان بھی کردیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام نے اسلام آباد میں بتایاکہ ممنوعہ ادویات کا استعمال کھلاڑیوں کا انفرادی فعل ہے جس کا محرک ان کی کم عملی یااحتیاط پسندی کا فقدان بھی ہو سکتی ہے لیکن پاکستان میں کرکٹ کے نگران ادارے کے طور پر PCB نے نہ تو آج تک کھیل کے کسی بھی قانون کی خلاف ورزی کی حوصلہ افزائی کی ہے اور نہ ہی اسے برداشت کیا ہے۔
پاکستان میں PCB کی طرف سے فوری طور پر ایک تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے جس کی طرف سے چھان بین کے نتائج سامنے آنے کے بعد ہی یہ فیصلہ ہو سکے گا کہ شعیب اختر اور محمد آصف نے ممنوعہ ادویات کن حالات میں استعمال کیں اور یہ کہ ان پر پابندی کی نوعیت اور مدت کیا ہو ں گی۔