یورپی یونین 'گولڈن پاسپورٹس' پر پابندی عائد کر سکتی ہے
9 مارچ 2022
بدھ کو یورپی پارلیمان ای یو کو سن 2025 تک گولڈن پاسپورٹ سکیم ختم کرنے اور فوری طور پر سرمایہ کاری کے عوض امیر روسیوں کو پاسپورٹ اور ویزا نہ دینے کی ایک رپورٹ کی منظوری دے گی۔
اشتہار
یہ فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کیے جانے کے ردعمل میں سامنے آ رہا ہے۔ دنیا بھر کے ممالک کی جانب سے ماسکو پر کڑی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ایسے افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جو روس کی طاقت ور شخصیات ہیں اور ولادیمیر پوٹن کے بہت قریب ہیں۔
گولڈن پاسپورٹ انڈسٹری
سن 2011ء سے سن 2019ء تک گولڈن پاسپورٹس انڈسٹری کے تحت ای یو ممالک میں بیس ارب یورو کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ یہ سکیم تاہم یورپی یونین میں غیر منظم انداز میں چلائی جا رہی ہے۔
یورپی یونین کی ریاستیں جیسے کہ مالٹا اور سائپرس ان سکیموں کے ذریعے بہت زیادہ منافع کماتی ہیں۔ یورپی یونین کے قانون سازوں نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایسی سکیموں کو ختم کرنے سے کئی ریاستوں کو اقتصادی نقصان اٹھانا پڑے گا لہذا وہ تجویز کر رہے ہیں کہ مرحلہ وار انداز میں گولڈن پاسپورٹ سکیم کو ختم کیا جائے اور سرمایہ کاری کے عوض یورپی یونین کی شہریت لینے والی درخواستوں کی زیادہ جانچ پڑتال کی جائے۔
اس رپورٹ کے تحت ان پروگراموں کو ترقی اور فروغ دینے والی کمپنیاں، جیسے
Henley & Partners کو سخت شرائط کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس تجویز کے تحت، جسے قانون سازوں کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے، ان اسکیموں سے حاصل ہونے والی آمدنی پر یورپی یونین کے بجٹ کو فنڈ کرنے کے لیے ٹیکس لگایا جائے گا۔
پوٹن کے بلیک لسٹ ارب پتی دوست کون ہیں؟
یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت کے جواب میں مغربی ریاستوں نے روس کی معیشت اور صدر ولادیمیر پوٹن کے اندرونی حلقے پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
تصویر: Christian Charisius/dpa/picture alliance
ایگور سیشین
سیشین روس کے سابق نائب وزیر اعظم اور سرکاری تیل کمپنی روزنیفٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر ہیں۔ یورپی یونین کی پابندیوں کی دستاویز میں انہیں پوٹن کے "قریب ترین مشیروں اور ان کے ذاتی دوست" کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ اس دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سیشین روس میں غیر قانونی طور پر الحاق شدہ کریمیا کے استحکام کی حمایت کرتے ہیں۔
تصویر: Alexei Nikolsky/Russian Presidential Press and Information Office/TASS/picture alliance
الیکسی مورداشوف
مورداشوف نے روس میں سب سے بڑی نجی میڈیا کمپنی، نیشنل میڈیا گروپ میں بھاری سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یہ میڈیا ہاؤس یوکرین کو غیر مستحکم کرنے کی ریاستی پالیسیوں کی حمایت کرتا ہے۔ اس الزام کا جواب دیتے ہوئے اس ارب پتی کا کہنا تھا کہ "موجودہ جغرافیائی سیاسی تناؤ سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔'' مورداشوف نے جنگ کو ''دو برادرانہ عوام کا المیہ'' قرار دیا۔
تصویر: Tass Zhukov/TASS/dpa/picture-alliance
علیشیر عثمانوف
ازبکستان میں پیدا ہونے والے عثمانوف دھاتوں اور ٹیلی کام کے ٹائیکون ہیں۔ یورپی یونین کے مطابق عثمانوف پوٹن کے پسندیدہ اولیگارکس یا طبقہؑ امراء میں سے ایک ہیں۔ یورپی یونین نے الزام لگایا کہ اس ارب پتی نے "صدر پوٹن کا بھر پور دفاع کیا ہے اور ان کے کاروباری مسائل حل کیے ہیں۔" امریکہ اور برطانیہ نے بھی عثمانوف کو اپنی بلیک لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔
تصویر: Alexei Nikolsky/Kremlin/Sputnik/REUTERS
میخائل فریڈمین اور ایون
یورپی یونین کے بیان میں فریڈمین کو "ایک اعلیٰ روسی سرمایہ کار اور پوٹن کے اندرونی حلقے کا سہولت کار قرار دیا گیا ہے۔" خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فریڈمین اور ان کے قریبی ساتھی پیوٹر ایون نے تیل، بینکنگ اور ریٹیل سے اربوں ڈالر کمائے ہیں۔ یورپی یونین کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ایون ان دولت مند روسی تاجروں میں سے ایک ہے جو کریملن میں پوٹن سے باقاعدگی سے ملاقات کرتے ہیں۔
تصویر: Mikhail Metzel/ITAR-TASS/imago
بورس اور ایگور روٹنبرگ
روٹنبرگ کا خاندان پوٹن کے ساتھ قریبی تعلقات کے حامل قرار دیا جاتا ہے۔ بورس ایس ایم پی بینک کے شریک مالک ہیں، جو توانائی کی فرم گیز پروم سے منسلک ہے۔ ان کے بڑے بھائی آرکیڈی، جو پہلے ہی یورپی یونین اور امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں، پوٹن کے ساتھ نوجوانی سے جوڈو کی مشق کر رہے ہیں۔ بورس اور ایگور روٹنبرگ کو برطانیہ اور امریکہ نے بھی بلیک لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔
تصویر: Sergey Dolzhenko/epa/dpa/picture-alliance
گیناڈی ٹمچینکو
ٹمچینکو بینک روسیا کے بڑے شیئر ہولڈر ہیں۔ یورپی یونین کی دستاویز کے مطابق یہ بینک روسی فیڈریشن کے سینئر حکام کا ذاتی بینک سمجھا جاتا ہے۔ بینک نے ان ٹیلی ویژن اسٹیشنوں میں سرمایہ کاری کی ہوئی ہے جو یوکرین کو غیر مستحکم کرنے کی روسی حکومت کی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ بینک روسیا نے کریمیا میں اپنی شاخیں بھی کھولی ہیں۔ اور یہ بینک کریمیا کے غیر قانونی الحاق کی حمایت کرتا ہے
تصویر: Sergei Karpukhin/AFP/Getty Images
ضبط شدہ کشتیاں
نئی پابندیوں میں پوٹن کے قریبی دوستوں کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں اور ان پر سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ حالیہ دنوں میں اٹلی، فرانس اور برطانیہ میں بھی روس کی اشرافیہ سے تعلق رکھنے والی کئی لگژری کشتیاں پکڑی گئی ہیں۔ سیشین، عثمانوف اور ٹمچینکو ان ارب پتیوں میں شامل تھے جن کی کشتیاں ضبط کی گئی تھیں۔ مونیر غیدی (ب ج، ع ح)
تصویر: Imago/M. Segerer
7 تصاویر1 | 7
روسیوں کے لیے پابندیاں
اس رپورٹ میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد ترمیم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یورپی یونین فوری طور پر روسی شہری، جو گولڈن اسکیم سے سب سے زیادہ مستفید ہوتے ہیں، کو ویزا اور رہائشی پرمٹس فوری طور پر فروخت کرنا بند کیے جائیں۔ منظوری کے بعد یہ رپورٹ یورپی کمیشن بھیجی جائے گی جو کہ اسے باقاعدہ قانون کے طور پر تجویز کرے گا۔
گزشتہ ماہ برطانیہ نے امیر سرمایہ کاروں کے لیے گولڈن ویزوں کا اجراء ختم کر دیا تھا۔ اسے خدشہ تھا کہ اس سکیم کے ذریعے روس کی غیر قانونی رقم برطانیہ لائی جا رہی ہے۔
روس نے پچیس فروری کو یوکرین پر حملہ کر دیا تھا۔ اس حملے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔ امریکہ یورپی یونین اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے روس اور اس کے طاقت ور امیر شہریوں پر پابندیاں نافذ کر دی گئی ہیں۔